ShareChat
click to see wallet page
تبارک پڑھوانے کا ثواب۔ عرض: تبارک بعد مرنے ہی کے ہو سکتا ہے؟ یا زندگی میں بھی ہو سکتا ہے اور مقدار سوا من صحیح ہے یا نہیں؟ ارشاد: ہر سال کریں یا ایک ہی سال تبارک شریف سے مقصود ایصال ثواب ہے۔ اور شریعت میں اس کی کوئی مقدار مقرر نہیں۔ جتنا ہو، اور جب ہو، پاک مال خالص نیت سے، اللہ کے لیے ہو، مرنے کے بعد ہو، یا زندگی میں، ہر سال کریں، کوئی حرج نہیں، بلکہ مقرر کر کے موقوف نہ کرنا چاہیے، اس کے فوائد بے شمار ہیں، اس میں سورہ تبارک شریف پڑھی جاتی ہے اس سورہ کریمہ کے برابر عذاب قبر سے بچانے والی اور راحت پہچانے والی کوئی چیز نہیں۔ اگر اس کے پڑھنے والے کے پاس ملائکہ عذاب آنا چاہتے ہیں، تو ان کو روکتی ہے، وہ دوسری طرف سے آنا چاہتے ہیں، تو ادھر حائل ہو جاتی ہے اور فرماتی ہے کہ اس کے پاس نہ آؤ، یہ مجھے پڑھتا تھا ، فرشتے عرض کرتے ہیں ہم اس کے حکم سے آئے ہیں جس کا تو کلام ہے تو فرماتی ہے کہ ٹھہر جاؤ جب تک میں واپس نہ آؤں اس کے پاس نہ آتا اور بارگاہ الہی میں حاضر ہو کر اپنے پڑھنے والے کی مغفرت کے لیے ایسا جھگڑتی ہے کہ مخلوق کو ایسا جھگڑنے کی طاقت نہیں انتہا یہ کہ اگر مغفرت میں تاخیر ہوتی ہے تو عرض کرتی ہے وہ مجھے پڑھتا تھا اور تو نے اسے نہ بخشا، اگر میں تیرا کلام نہیں تو مجھے اپنی کتاب میں سے چھیل دے اس پر ارشاد باری ہوتا ہے جا ہم نے اسے بخشا وہ فوراً جنت میں جاتی ہے اور وہاں سے ریشمی کپڑے اور آرام تکیے اور پھول اور خوشبو میں لیکر قبر میں آتی ہے اور فرماتی ہے مجھے آنے میں دیر ہوئی تو گھبرایا تو نہ تھا پھر بچھو نے بچھاتی ہے اور تکیہ لگاتی ہے فرشتے بحکم رب العالمین واپس جاتے ہیں۔ والله تعالیٰ اعلم {ملفوظ شریف حصہ اول ص ٧٢-٧٣} #🕌سیرت النبیﷺ📓 #📗حدیث کی باتیں📜 #📿بیانات 🤲
🕌سیرت النبیﷺ📓 - 040 రు)షగ్చ  V 6 1 ?802091 34 040 రు)షగ్చ  V 6 1 ?802091 34 - ShareChat

More like this