#RANGREZ OFFICIAL مریم` قرآنِ پاک کی `انیسویں سورت` ہے، جو `98 آیات` پر مشتمل ہے اور زیادہ تر مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی۔ یہ سورت اپنے دل کو چھو لینے والے واقعات، ایمان افروز مکالموں، اور رحمت و محبت کے پیغامات سے بھرپور ہے۔ `اس کا نام حضرت مریم علیہا السلام کے ذکر کی وجہ سے رکھا گیا،` جو اللہ کی نیک بندی اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ تھیں۔ سورت مریم دراصل `“اللہ کی قدرت، رحمت اور وعدے کی سچائی”` کا خوبصورت بیان ہے۔*🌙
> پہلا واقعہ حضرت زکریا علیہ السلام کا ہے، جنہوں نے بڑھاپے میں اولاد کے لیے اللہ سے دعا کی۔ اللہ نے ان کی دعا قبول فرمائی اور انہیں حضرت یحییٰ علیہ السلام کی صورت میں نیک بیٹا عطا کیا۔ یہ واقعہ یاد دلاتا ہے کہ اللہ کے لیے کچھ بھی ناممکن نہیں، وہ “کُن” کہے تو ناممکن بھی ممکن ہو جاتا ہے۔ 🌿
> دوسرا واقعہ حضرت مریم علیہا السلام کا ہے، جنہیں اللہ نے اپنی قدرت سے بغیر باپ کے بیٹے حضرت عیسیٰ علیہ السلام عطا کیے۔ جب وہ قوم کے سامنے آئیں تو لوگوں نے الزام لگایا، مگر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے جھولے میں بول کر کہا: “میں اللہ کا بندہ ہوں، اس نے مجھے کتاب دی اور نبی بنایا۔” (مریم: 30)
*یہ واقعہ ایمان، پاکیزگی، اور اللہ کے کامل اختیار کی روشن دلیل ہے۔* 🌸
> تیسرا حصہ کئی انبیاء علیہم السلام کا ذکر کرتا ہے، جیسے حضرت ابراہیم، اسماعیل، موسیٰ، ادریس، اور دیگر۔ ان سب میں ایک قدر مشترک تھی — اللہ کی فرمانبرداری، صبر، اور بندگی۔
*اللہ تعالیٰ نے فرمایا: “یہ وہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے انعام فرمایا۔ جب ان پر رحمٰن کی آیات تلاوت کی جاتیں تو وہ روتے ہوئے سجدے میں گر جاتے۔” (مریم: 58) 💧*
> سورۃ مریم کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے جنت اور جہنم کا ذکر فرمایا۔
*فرمایا: “یقیناً جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کیے، رحمن ان کے لیے دلوں میں محبت پیدا کر دے گا۔” (مریم: 96)*
*یعنی ایمان اور نیکی کرنے والوں کو نہ صرف آخرت میں انعام ملے گا بلکہ دنیا میں بھی ان کے لیے دلوں میں محبت ڈال دی جاتی ہے*۔ ❤️
🌷 *سورۃ مریم ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ اللہ کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہونا چاہیے، کیونکہ وہ “رحمٰن” ہے جو ہر دعا سننے والا ہے۔ ایمان، صبر، اور حیا — یہ تین اوصاف بندے کو اللہ کا محبوب بناتے ہیں۔ اور جو اللہ کا ہو جائے، دنیا و آخرت دونوں اس کے ہو جاتے ہیں۔ ✨*
