#💖💖islamic post💖💖 #अल्लाहु अकबर #Deen ki Baten #خلاصۃ دین کورس #قرآن و احادیث کی باتیں
"قران کریم کا تعارف اور ہماری ذمہ داری"
سلسلہ۔۔۔ پوسٹ 4
حفاظتِ قرآن۔۔ (پارٹ 1)
جیسا کہ ذکر کیا گیا کہ قرآن کریم ایک ہی دفعہ میں نازل نہیں ہوا، بلکہ ضرورت اور حالات کے اعتبار سے مختلف آیات نازل ہوتی رہیں۔۔۔ قرآن کریم کی حفاظت کے لیے سب سے پہلے حفظِ قرآن پر زور دیا گیا۔۔ چنانچہ خود حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم الفاظ کو اسی وقت دہرانے لگتے تھے، تاکہ وہ اچھی طرح یاد ہو جائیں۔۔۔ اس پر اللہ تعالیٰ کی جانب سے وحی نازل ہوئی کہ عین نزولِ وحی کے وقت جلدی جلدی الفاظ دہرانے کی ضرورت نہیں ہے، بلکہ اللہ تعالیٰ خود آپ میں ایسا حافظہ پیدا فرما دینگے کہ ایک مرتبہ نزولِ وحی کے بعد آپ اسے بھول نہیں سکیں گے۔۔
اس طرح حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پہلے حافظ قرآن ہیں۔۔۔ چنانچہ ہر سال ماہِ رمضان میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت جبرئیل علیہ السلام کے ساتھ قرآن کے نازل شدہ حصوں کا دور فرمایا کرتے تھے۔۔۔ جس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتقال ہوا، اس سال آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو بار قرآن کریم کا دور فرمایا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو قرآن کے معانی کی تعلیم ہی نہیں دیتے تھے، بلکہ انہیں اس کے الفاظ بھی یاد کراتے تھے۔۔۔ خود صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کو قرآن کریم یاد کرنے کا اتنا شوق تھا کہ ہر شخص ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی فکر میں رہتا تھا۔۔۔ چنانچہ ہمیشہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم میں ایک اچھی خاصی جماعت ایسی رہتی جو نازل شدہ قرآن کی آیات کو یاد کر لیتی اور راتوں کو نماز میں دہراتی تھی۔ غرض یے کہ قرآن کی حفاظت کے لیے سب سے پہلے حفظِ قرآن پر زور دیا گیا اور اُس وقت کے لحاظ سے یہی طریقہ زیادہ محفوظ اور قابلِ اعتماد تھا۔۔۔
جاری ہے۔۔۔
👆🏻 پیغام کو عام کیجئے انشاء اللہ تعالیٰ آپ کے لیے صدقہ جاریہ بنے گا۔
شکریہ❣️ جزاک اللہ خیرا 🌹