ShareChat
click to see wallet page
#💖💖islamic post💖💖 #خلاصۃ دین کورس #अल्लाहु अकबर #Deen ki Baten #mere baba ka Deen itna mushkil tha ki tum prda na kr ski😞😞 *{مسلم لڑکیاں آخر غیر مسلم لڑکوں سے شادی کیوں کرتی ہیں؟}* *﴿دخترانِ ملت بنیں قوم کی ذلت اسباب، وجوہات، تجزیہ و حل﴾* *`قسط نمبر: ۳ کیا بیٹیاں کبھی ذلت کا سبب بھی بنتی ہیں؟`* *✍🏻ندیم اشرف* *جب خالقِ کائنات نے انسان کو اپنے دستِ قدرت سے گوندھا اور اسے اشرف المخلوقات کا تاج پہنایا تو اس کا مقصد صرف ایک حقیقت میں سمٹ گیا عبادت، اطاعت، بندگی، اور سراپا تسلیم و انقیاد۔ ربِ ذوالجلال نے اعلان فرمایا:* *﴿وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ﴾* *“اور میں نے جنّ و انس کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا۔’’* *(سورۃ الذاریات: ۵۶)* *یعنی انسان نہ بتوں کے آگے جھکنے کے لیے پیدا ہوا تھا، نہ دیوی دیوتاؤں کی گود میں پناہ لینے کے لیے؛ بلکہ ایک اللہ کی وحدانیت کا پرچم اٹھانے کے لیے، اور توحید کے مینار کو بلند رکھنے کے لیے۔ اسی لیے عزت و سربلندی کی اصل بنیاد ایمان ہے، نہ کہ رنگ، نسل، دولت یا سماجی رواج۔* *ارشاد فرمایا:* *﴿وَلِلّٰهِ الْعِزَّةُ وَلِرَسُولِهِ وَلِلْمُؤْمِنِينَ﴾* *“عزت تو اللہ، اس کے رسول اور مومنین کے لیے ہے۔’’* *(سورۃ المنافقون: ۸)* *پس جب ایمان عزت کا سرچشمہ ہے، تو کفر و شرک ذلت کا گڑھا ہے؛ جب توحید رفعت ہے، تو شرک پستی کا کفن ہے؛ اور جب ایمان روشنی ہے، تو ارتداد تاریکی کی سیاہ ترین کھائی ہے۔* *اسی تناظر میں، آج جو مسلم لڑکیاں غیر مسلم لڑکوں کے فریبِ محبت میں آ کر نہ صرف نکاح بلکہ عقیدے کی بنیادیں بھی بدل ڈالتی ہیں، وہ حقیقت میں اپنی ذات، اپنے والدین، اپنے خاندان بلکہ پوری امت کے لیے ذلت اور رسوائی کا عنوان بن جاتی ہیں۔* *یہ محض شادی کا معاملہ نہیں، یہ نسلوں کے ایمان کا سودا ہے؛ یہ گھر کا چراغ بجھنے کا معاملہ نہیں، یہ ملت کے مستقبل کا اندھیرا ہے۔* *قرآن کریم نے پاکیزہ اور گندے راستوں کو الگ واضح کرتے ہوئے فرمایا:* *﴿الزَّانِيَةُ لَا يَنْكِحُهَا إِلَّا زَانٍ أَوْ مُشْرِكٌ﴾* *“بدکار عورت سے نکاح تو وہی مرد کرتا ہے جو خود زانی ہو یا مشرک۔’’* *(سورۃ النور: ۳)* *حضرت علامہ مفتی محمد تقی عثمانی مدظلہ اس آیت کے تحت لکھتے ہیں:* *“جو عورت بدکاری کی عادی ہو اس کا مزاج بھی اسی قسم کے مرد ہی سے ملتا ہے؛ چنانچہ اس سے نکاح وہی کرے گا جس کے اندر خود بے حیائی کی جڑیں ہوں، اور جسے اس بات پر کوئی شرم نہ ہو کہ اس کی بیوی عصمت فروشی کی عادی ہے۔‘‘* *گویا پاکیزہ دل، پاکیزہ رشتوں کا جویا ہوتا ہے؛ اور آلودہ نفس، آلودہ معیت میں ہی سکون تلاش کرتا ہے۔* *آگے اور واضح فرمایا:* *﴿وَأَنْتُمُ الْأَعْلَوْنَ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ﴾* *“اور اگر تم مومن ہو تو تم ہی غالب اور بلند رہو گے۔’’* *(سورۃ آل عمران: ۱۳۹)* *لیکن جب یہی مومن، ایمان کی بنیاد چھوڑ کر کفر و شرک کی آغوش میں جا گرتا ہے تو اس کے لیے نہ عزت ہے نہ سربلندی؛ نہ ایمان ہے نہ وقار؛ وہ پستی کے گڑھوں میں جا دھنس جاتا ہے اور اس کی حیثیت قرآن کے الفاظ میں کچھ یوں رہ جاتی ہے:* *﴿أُولٰئِكَ كَالْأَنْعَامِ بَلْ هُمْ أَضَلُّ﴾* *“یہ لوگ جانوروں کی طرح ہیں، بلکہ ان سے بھی زیادہ گمراہ۔’’* *(سورۃ الاعراف: ۱۷۹)* *یہاں اللہ تعالیٰ نے ارتداد اور کفر کو محض فکری خطا نہیں بلکہ حیوانی درجہ سے بھی بدتر سقوط قرار دیا ہے اور جب یہ سقوط ایک بیٹی کے ذریعے ہو، جو گھر کی رحمت، خاندان کا فخر اور نسل کی امانت ہوتی ہے، تو اس کا اثر صرف ایک فرد تک محدود نہیں رہتا؛ وہ پورے خاندان کے ایمان کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے، اور پوری قوم کے لیے ذلت کا دروازہ کھول دیتا ہے۔* *بیٹیاں یقیناً رحمت ہیں لیکن جب وہ اسلام کے دائرے سے باہر قدم رکھتی ہیں، کفر کے بندھن میں جکڑی جاتی ہیں، اور ایمان کے چراغ کو بجھا دیتی ہیں، تو یہ رحمت ذلت میں تبدیل ہو جاتی ہے۔* *یہ وہ مقام ہے جہاں دل لرز جاتا ہے، قلم کانپ جاتا ہے، اور والدین کی آنکھوں کی روشنی ماند پڑ جاتی ہے۔* *ایسی بیٹی کے بارے میں فیصلہ کسی مفتی، کسی مفسر یا کسی دانش ور نے نہیں کرنا فیصلہ خود قرآن نے کر دیا ہے:* *ایمان عزت ہے، ارتداد ذلت ہے۔* *ایمان روشنی ہے، کفر تاریکی ہے۔* *ایمان زندگی ہے، اور کفر موت سے بھی بدتر ہے۔* *لہٰذا اب سوال یہ نہیں کہ ایسی بیٹیاں ذلت کا سبب بنتی ہیں یا نہیں بلکہ سوال یہ ہے کہ آخر وہ کون سے اسباب ہیں جو انہیں ذلت کے اس گڑھے تک لے جاتے ہیں؟* *یہی اگلی قسط کا اصل محور ہوگا جہاں ہم ان فتنوں کی تہہ تک جائیں گے جنہوں نے مسلم لڑکیوں کے اذہان، دلوں، جذبات اور عقائد کو کمزور کر کے انہیں دشمنانِ دین کے دامِ محبت میں دھکیل دیا۔*

More like this