*{مسلم لڑکیاں آخر غیر مسلم لڑکوں سے شادی کیوں کرتی ہیں؟}*
*﴿دخترانِ ملت بنیں قوم کی ذلت اسباب، وجوہات، تجزیہ و حل﴾*
*قسط نمبر: ۲ — اسلام میں عورت کا مقام*
*﴿✍🏻ندیم اشرف﴾*
*جب آفتابِ رسالت ﷺ کی کرنیں حجاز کے تیرہ و تاریک افق پر نمودار ہوئیں تو گویا صدیوں کی جمی ہوئی سنگدلی، خون آشامی، سفاکی اور عورت دشمنی کے بت ریزہ ریزہ ہونے لگے۔ وہی عرب جو بیٹی کی ولادت پر نوحہ کرتے، چہرے سیاہ کر لیتے، دلوں میں غیظ و غضب کے طوفان برپا کر دیتے تھے اچانک رحمتِ عالم ﷺ کے دستِ شفقت سے انسانیت کی معراج پر فائز ہونے لگے۔ نبوت کی مقدس نسیم نے ان کے مردہ دلوں میں محبت کے چشمے جاری کیے، اور ان کی سنگلاخ فطرت میں نرمی، ملائمت، کرم اور حسنِ سلوک کے انوار بھر دیے۔*
*اسلام نے انہیں بتایا کہ عورت زحمت نہیں، رحمت ہے؛ وہ محض وجودِ انسانی کا ایک کمزور جز نہیں بلکہ سببِ وجود ہے۔*
*یہ اسلام ہی تھا جس نے مرد کو یاد دلایا کہ اگر کوئی عورت نہ ہوتی تو نہ تیری حیات ہوتی نہ نسل چلتی؛ تجھے گود میں ماں نے پالا، تیری پیٹھ پر بہن نے سایہ کیا، تیرے قلب میں بیٹی نے محبت جگائی اور تیرے گھر کو زوجہ نے سکون بخشا۔*
*اسلام نے عورت کو محض احترام نہیں دیا بلکہ اس کی حیثیت کو چار واضح دائروں میں تقسیم کر کے اس کے حقوق کو آسمانی سند عطا کی بحیثیت بیٹی اس کے لیے رحمت لکھی، بحیثیت بہن اس کے ساتھ عفت و غیرت لازم کی، بحیثیت زوجہ اس کی نان و نفقہ، عزت و محبت اور حقوق کا اہتمام فرمایا، اور بحیثیت ماں اس کے قدموں کے نیچے جنت رکھ دی۔*
*رسولِ کریم ﷺ نے بیٹیوں کی عظمت یوں بیان فرمائی کہ ان کے وجود کو محض گھریلو ذمہ داری نہیں بلکہ جنت کے حصول کا ذریعہ قرار دے دیا۔*
*حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور ﷺ نے فرمایا:*
"*مَنْ كانَتْ لَهٗ ثَلاثُ بَناتٍ، أَوْ ثَلاثُ أَخَوَاتٍ، أَوِ ابْنَتانِ، أَوْ أُخْتَانِ، فَأَحْسَنَ صُحْبَتَهُنَّ، وَاتَّقَى اللّٰهَ فِيهِنَّ، دَخَلَ الْجَنَّةَ"*
*“جس شخص کی تین بیٹیاں یا تین بہنیں، یا دو بیٹیاں یا دو بہنیں ہوں، اور وہ ان کے ساتھ حسنِ سلوک کرے اور اللہ سے ڈرتا رہے، تو اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے اسے جنت میں داخل فرمائیں گے۔’’*
*(ترمذی: باب ما جاء فی النفقۃ علی البنات)*
*اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:*
*"مَنْ ابْتُلِیَ مِنْ هٰذِهِ الْبَنَاتِ بِشَيْءٍ فَأَحْسَنَ إِلَيْهِنَّ، كُنَّ لَهٗ سِتْرًا مِنَ النَّارِ"*
*“جس شخص کو بیٹیوں کی پرورش کی آزمائش دی گئی اور اس نے صبر و محبت سے ان کی پرورش کی، وہ بیٹیاں اس کے لیے دوزخ سے آڑ بن جائیں گی۔’’*
*(ترمذی)*
*یہ صرف الفاظ نہیں، یہ عورت کی عظمت کا آسمانی اعلان تھا،ایسا اعلان جس نے دنیا کے ہر غلام معاشرے، ہر جاہل قبیلے، ہر شقی القلب مرد کو آئینہ دکھایا کہ عورت کو پاؤں کی ٹھوکر نہیں، آنکھ کی ٹھنڈک ہونا چاہیے۔*
*اسلام نے عورت کو عزت کا وہ مقام دیا جس کی نظیر نہ کسی قدیم تہذیب میں ملتی ہے نہ کسی جدید تمدّن میں۔*
*دنیا کی ہر قوم عورت کے حق میں یا تو افراط کی انتہا پر جا پہنچی یا تفریط کے گڑھے میں گر گئی:*
*کہیں عورت کو دیوی بنا کر پوجا گیا مگر اس کے حقوق پامال کیے گئے؛*
*کہیں اسے حیوان سمجھ کر گھر کی غلام بنا دیا گیا؛*
*کہیں اسے بازار کی زینت اور تماشائیوں کا دل بہلانے کا کھلونا بنا دیا گیا؛*
*کہیں اسے آزادی کی آڑ میں اس کی عصمت نوچ لی گئی۔*
*لیکن اسلام نے اس کے وجود کو وہ توازن اور وقار عطا کیا کہ نہ وہ بت بنی نہ کھلونا، نہ وہ کارخانے کی مزدور مشین بنی، نہ بازار کی اشتہاری گڑیا؛*
*بلکہ وہ خاندان کی بنیاد، نسل کی معمار، ایمان کی امین اور غیرتِ ملّت کی نگہبان بنی۔*
*حاصلِ کلام یہی ہے کہ بیٹیاں اللہ کی رحمت ہیں اور یہ رحمت اس وقت رحمت بنتی ہے جب اسلامی حدود، پردہ، حیاء اور عصمت کے دائرے میں پرورش پائے۔*
*ایسی بیٹی نہ صرف والدین کے لیے جنت کا وسیلہ بنتی ہے بلکہ دنیا میں بھی ان کا نام روشن کرتی ہے، خاندان کو وقار دیتی ہے اور ملت کے اخلاقی وجود کو مضبوط کرتی ہے۔*
*یہ دوسری قسط صرف عورت کی عزتِ اسلامی کا اجمالی تعارف ہے۔*
*اگلی قسط ان شاء اللہ اس طرف متوجہ کرے گی کہ جب اسلام نے عورت کو اتنی بلندی عطا کی تو پھر آج وہ کن مراحل سے گزر کر اپنی عصمت غیر مسلم معاشروں اور افراد کے ہاتھوں میں سونپ دیتی ہے اور اس زوال کے اصل اسباب کیا ہیں۔*
#🥀پردہ بہت ضروری ہے یاد رکھو❣️☝️ #💖💖islamic post💖💖 #अल्लाहु अकबर #Deen ki Baten #خلاصۃ دین کورس
