#RANGREZ OFFICIAL بچے کی کہانی جس کی حرکت ایک خبیث عورت کی نظر سے مفلوج ہوگئی!`*
*وہ بچہ زندگی سے بھرپور تھا…اس کی ہنسی سے گھر گونجتا تھا،اس کے ننھے قدموں کی چاپ خوشیوں کے نغمے سی لگتی تھی۔ہر دن دوڑتا، گاتا، پڑھتا…*
*یہاں تک کہ ایک عام شام کو وہ “اجنبی مہمان” آئی۔*
*ایک عورت جسے وہ زیادہ نہیں جانتے تھے،*
*ایک قریبی خاتون کے ساتھ آئی تھی بہانہ یہ تھا کہ*
> “نئے گھر کی مبارکباد دینے آئی ہوں”۔
*چند منٹ بیٹھی، گھر کے کونے کونے کو غور سے دیکھا،*
*پھر اس بچے پر لمبی اور عجیب نظروں سے نظریں جمائیں…اور چلی گئی۔*
*اسی رات کے بعد سب کچھ بدل گیا۔*
*صبح بچہ بستر سے نہیں اٹھا۔*
*ماں نے پکارا… جواب نہ دیا۔*
*جب اس کو ہلایا تو جسم ٹھنڈا اور بالکل مفلوج تھا،آنکھیں کھلی تھیں مگر خلا میں دیکھ رہی تھیں… کوئی حرکت نہیں۔*
🩺 *ماں دوڑ کر اسپتال لے گئی۔*
*ڈاکٹروں نے کہا:*
*“جسمانی طور پر سب ٹھیک ہے، شاید ذہنی صدمہ ہو۔”*
*ماں نے کہا:*
*“ایسا کچھ نہیں ہوا جو صدمے کا باعث بنے!”*
*پھر روتے ہوئے بولی:*
*“یہ ضرور مسّ یا نظرِ بد ہے!”*
> اُسے اچانک اُس خبیث عورت کی وہ گہری نظروں والی ملاقات یاد آ گئی۔
*جب ڈاکٹروں نے مایوسی ظاہر کی تو ماں نے اپنی جنگ شروع کی حسد اور شیاطین کے خلاف۔*
*اس نے ایک نیک راقی سے رابطہ کیا،جس نے بچے پر رقیہ پڑھا اور ماں کو سکھایا کہ کس طرح خود بچے کو رقیہ کرے۔*
🌿 *ہر رات وہ اس کے سرہانے بیٹھتی،ہاتھ اس کے سینے پر رکھتی،اور روتے ہوئے خاشع آواز میں پڑھتی*
> "ٱلْـفَاتِحَةُ"
> "ٱللّٰهُ لَآ إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ٱلْـحَىُّ ٱلْقَيُّومُ... (آیۃُ الکُرسِی)"
> "آمَنَ ٱلرَّسُولُ... إِلَىٰ آخِرِ
> سُورَةِ البَقَرَةِ"
> "قُلْ يَـٰٓأَيُّهَا ٱلْـكَـٰفِرُونَ"
> "قُلْ هُوَ ٱللّٰهُ أَحَدٌ"
> "قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ ٱلْفَلَقِ"
> "قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ ٱلنَّاسِ"
> "قَالَ مَن يُحْيِ ٱلْعِظَامَ وَهِيَ رَمِيمٌ قُلْ يُحْيِيهَا ٱلَّذِيٓ أَنشَأَهَآ أَوَّلَ مَرَّةٍ"
> "رَبِّ ٱشْرَحْ لِي صَدْرِي وَيَسِّرْ لِيٓ أَمْرِي وَٱحْلُلْ عُقْدَةًۭ مِّن لِّسَانِي"
*وہ اُسے پانیِ مرقی( دم شدہ )پلاتی،*
*اسی پانی سے روز اس کا جسم دھوتی،*
*اور زیتون کے تیل (دم شدہ) سے بچے کے نرم جسم کو مَلتی۔*
*پورے گھر اور کمرے میں سورۃ البقرہ کا پڑھا ہوا پانی چھڑکتی اور ہر رات دعا کرتی*
> اَللّٰهُمَّ رُدَّهُ كَمَا كَانَ وَأَحْسَنَ، وَلَا تَجْعَلْنِي أَرَاهُ هٰكَذَا أَبَدًا.
*دن آہستہ گزرتے رہے جیسے سال بیت رہے ہوں…*
*پھر ایک رات، جب وہ رقیہ پڑھ رہی تھی، معجزہ ہوا*
*بچے کی انگلیاں ہلیں۔*
*چند دن بعد اس نے آنکھوں سے اِدھر اُدھر دیکھنا شروع کیا۔*
*پھر ایک کمزور سی آواز نکلی: "ماما…"*
*ماں زمین پر گر کر رونے لگی،*
*سجدے میں گئی اور کہا*
> “اللّٰهُمَّ رَدَدْتَ إِلَيَّ رُوحِي.”
*دو یا تین مہینوں میں بچہ بالکل ٹھیک ہوگیا*
*پھر سے ہنستا، کھیلتا، اور زندگی لوٹ آئی۔*
🍁 *کتنے ہی بچے نظرِ بد میں مبتلا ہوتے ہیں اور کسی کو احساس نہیں ہوتا!*
*لہٰذا اپنی جان، اپنے بچوں، اپنے گھروں اور اپنے مال کی حفاظت اذکار اور دعاؤں سے کیجیے،*
*کیونکہ بچوں کے دل بہت پاکیزہ اور نرم ہوتے ہیں وہ حسد کی شرارتیں برداشت نہیں کر پاتے۔*
> وَاللّٰهُ الْمُسْتَعَانُ۔