*خواجۂ ہند وہ دَربار ہے اَعلیٰ تیرا*
*کبھی محروم نہیں مانگنے والا تیرا*
*گلشن ہند ہے شاداب کلیجے ٹھنڈے*
*واہ اے اَبر کرم زور برسنا تیرا*
*تیرے ذرَّہ پہ مَعاصی کی گھٹا چھائی ہے*
*اس طرف بھی کبھی اے مہر ہو جلوہ تیرا*
*محیِ دین غوث ہیں اور خواجہ معین الدین*
*اے حسنؔ کیوں نہ ہو محفوظ عقیدہ تیرا* #خواجہ بندہ نواز☪️