اگر مدرسے جانے کا دل نہ کرے تو:
*1. نیت کو تازہ کریں:*
یاد رکھیں، علم دین سیکھنا *عبادت* ہے۔ نیت کریں کہ میں اللہ کی رضا کے لیے سیکھ رہا/رہی ہوں، نہ کہ صرف امتحان یا لوگوں کو خوش کرنے کے لیے۔
*2. دعا مانگیں:*
اللہ تعالیٰ سے دل لگنے اور علم میں برکت کی *دعا* کریں:
*اللهم انفعني بما علمتني وعلمني ما ينفعني وزدني علماً*
*3. آسانی مانگیں:*
اگر ذہنی تھکن، بوریت یا کسی بات کا دباؤ ہے، تو اسے اللہ سے بیان کریں۔ وہ دلوں کا حال جانتا ہے۔
*4. سبق میں دلچسپی پیدا کریں:*
کبھی کبھی سبجیکٹ، استاد یا ماحول کی وجہ سے دل نہیں لگتا۔ خود کو *موٹیویٹ* کریں کہ یہ علم دنیا و آخرت میں نفع دے گا۔
*5. اچھے ساتھی رکھیں:*
ایسے دوست بنائیں جو آپ کو نیکی، پڑھائی اور مثبت رویے کی طرف کھینچیں۔
*6. تھوڑا وقفہ لیں (اگر ممکن ہو):*
اگر ذہنی تھکن ہے، تو کبھی کبھار تھوڑا آرام یا تبدیلی بھی فائدہ دیتی ہے۔
*یاد رکھیں:*
علم دین چھوڑنا شیطان کا وار ہوتا ہے۔ تھوڑا صبر کریں، یہ وقتی کیفیت ہے، ان شاء اللہ گزر جائے گی۔ #🕌سیرت النبیﷺ📓 #📗حدیث کی باتیں📜 #🕌 نعت شریف🎧