اپنی بیوی پر رحم کرئیے! --------------------------------- 🌗 اپنی بیوی پر رحم کرئیے—اس کے ساتھ نرمی اختیار کرئیے۔ اس سے محبت سے پیش آئیے اور سختی یا بدکلامی نہ کرئیے۔ عورتیں نرم مزاج اور نازک دل کی مالک ہوتی ہیں۔ کبھی ایک میٹھا جملہ اسے خوش کر دیتا ہے اور کبھی ایک سخت لفظ اس کے دل کو چیر دیتا ہے اور ااس کی آنکھوں سے آنسو بہا دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ، جو حکمت والا ہے، نے اسے اسی فطرت پر پیدا فرمایا ہے۔ 🔶 اللہ تعالیٰ نے عورتوں کی فطرت کو بیان کرتے ہوئے فرمایا: > ﴿ أَوَمَنْ يُنَشَّأُ فِي الْحِلْيَةِ وَهُوَ فِي الْخِصَامِ غَيْرُ مُبِينٍ ﴾ (الزخرف) *"کیا اللہ کے لیے وہ ہستی مقرر کرتے ہیں جو زیورات میں پروان چڑھتی ہے اور جھگڑے کے وقت بات کو واضح نہیں کر پاتی؟"* مفسرین نے کہا کہ یہ آیت عورتوں کے بارے میں ہے جو زیور و سنگھار اور نرمی میں پروان چڑھتی ہیں، اور جنہیں سختی اور جھگڑالو پن کے لیے پیدا نہیں کیا گیا۔ 👈 سيدنا ابن عباس، مجاہد اور قتادہ فرماتے ہیں: *"اس سے مراد عورتیں ہیں"۔* یعنی ان کی نازکی، لطافت اور جذباتی طبیعت کو بیان کیا گیا ہے۔ 👈 قتادہ نے فرمایا: *"عورت جب جھگڑتی ہے تو عموماً اُس کی باتیں اُسی کے خلاف ہو جاتی ہیں"۔ اس سے ظاہر ہے کہ اللہ نے اسے نرمی کے لیے پیدا کیا ہے، سختی کے لیے نہیں۔ اور یہ کمی نہیں بلکہ اس کے کمالات میں سے ہے—زندگی میں رحمت اور شفقت کی خوبصورتی ہے یہ۔ اسی لیے جب وہ کچھ کہنا چاہے یا اپنا دکھ بیان کرے تو اکثر واضح اور مرتب انداز میں نہیں کہہ پاتی۔* 🔸 اسی وجہ سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: > *"عورتوں کے ساتھ بھلائی سے پیش آؤ، کیونکہ عورت پسلی سے پیدا کی گئی ہے اور پسلی کا سب سے ٹیڑھا حصہ اس کا اوپر کا حصہ ہے۔ اگر تم اسے سیدھا کرنا چاہو گے تو توڑ ڈالو گے، اور اگر یونہی چھوڑ دو تو وہ ٹیڑھی ہی رہے گی۔ پس عورتوں کے ساتھ بھلائی سے پیش آؤ۔"* (صحیح بخاری) — انگریزی سے ترجمہ #❤️अस्सलामु अलैकुम
1 like
1 comment