محبین دارالعلوم دیوبند✅ MUHIBBEEN DARUL ULOOM DEOBAND: *{مسلم لڑکیاں آخر غیر مسلم لڑکوں سے شادی کیوں کرتی ہیں؟}* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *﴿دخترانِ ملت بنیں قوم کی ذلت اسباب، وجوہات، تجزیہ و حل﴾* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *`قسط نمبر: (۷) بچوں کی تربیت کا ایک انتہائی اہم پہلو`* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *•••✍🏻ندیم اشرف سہارنپوری•••* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *پچھلی قسط میں ہم نے یہ حقیقت بیان کی تھی کہ موجودہ ارتدادی سیلاب کی سب سے بڑی وجہ گھروں کی بربادی، والدین کی بےحسی اور تربیت کا فقدان ہے۔* *آج ہم اسی سلسلے کی وہ کڑی پیش کررہے ہیں جس سے چشم پوشی نے نسلوں کو برباد کر دیا ہے،یعنی بچوں کی جنسی، اخلاقی اور ذہنی تربیت۔* *ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم بچوں کی تعلیم کا انتظام تو کرتے ہیں، اخلاق پر کبھی کبھی گفتگو بھی کر لیتے ہیں، مگر جنسی تربیت جو بلوغت کے زمانے میں سب سے زیادہ ضروری ہوتی ہے اسے ہم ایک ایسا موضوع سمجھتے ہیں جس پر بولنا معیوب ہے۔* *حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ:* *اگر گھر بچے کو پاکیزہ اور صادق تربیت نہیں دے گا تو دنیا اسے گندی تربیت ضرور دے گی۔اور آج انٹرنیٹ، میڈیا، موبائل اور ماحول نے “باہر” کو اتنا قریب کر دیا ہے کہ بچہ ایک لمحے میں اپنی معصومیت کھو سکتا ہے۔* *اسی لیے ذیل میں وہ 17 اصول بیان کیے جا رہے ہیں جو ہر مسلمان گھر میں“دینی، اخلاقی اور جنسی تربیت” کے مضبوط ستون قرار پاتے ہیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(1) بچوں کو زیادہ وقت تنہا نہ چھوڑیں* *آج کل کا “اپنا کمرہ، اپنا موبائل، اپنا لیپ ٹاپ” بچوں کے ہاتھ میں ایٹم بم دینے کے برابر ہے۔تنہائی، دروازہ بند، موبائل یہ شیطان کے لیے بہترین ماحول ہے۔* *والدین صرف سمجھتے ہیں کہ بچہ کھیل رہا ہے، جبکہ وہ شاید ایسے راستے پر چل پڑا ہو جس سے لوٹنا آسان نہیں۔* *اس لیے:* *✔ بچوں کو لمبا وقت تنہا نہ رہنے دیں* *✔ دروازہ بند کرکے بیٹھنے کی عادت ہرگز نہ بننے دیں* *✔ خاموشی میں بھی چیک اِن کرتے رہیں،کیونکہ تنہائی شہوت کا سب سے خطرناک محرک ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(2) بچوں کے دوستوں پر کڑی نظر* *بچے جس ماحول میں بیٹھتے ہیں، وہی ان کی شخصیت کی تعمیر کرتا ہے۔اس لیے دیکھتے رہیں کہ بچہ کس کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہے، کس کی باتوں سے متاثر ہوتا ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(3) بچوں کے دوستوں کو بھی کمرہ بند نہ دیں* *یہ بے احتیاطی آج کی برباد نسل کا سب سے بڑا ذریعہ بنی ہے۔بچے اپنے دوستوں کے ساتھ بند کمروں میں رہتے ہیں، اور والدین سمجھتے ہیں کہ “کھیل رہے ہوں گے”۔اسی ماحول میں ناجائز حرکتیں جڑ پکڑ لیتی ہیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(4) بچوں کو فارغ نہ رہنے دیں* *فارغ ذہن شیطان کا کارخانہ ہے۔ٹی وی اور ویڈیو گیم “مصروفیت نہیں، ذہنی آوارگی کے دروازے ہیں۔بچوں کو مشغلہ دیں، مفید کھیل دیں، صحت مند مصروفیات دیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(5) جسمانی مشقت والے کھیل ضروری ہیں* *دوڑ، تیراکی، کرکٹ، فٹبال ایسے کھیل بچے کو جسمانی طور پر تھکا دیتے ہیں، اور شہوانی خیالات کے لیے ذہن میں جگہ ہی نہیں رہتی۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(6) بچوں کے شیڈول اور مصروفیات سے غافل نہ ہوں* *یاد رکھیں:* *والدین ہونا فل ٹائم جاب ہے۔جس نے سمجھ لیا، اس کی نسلیں بچ گئیں؛جو سو گیا، اس کی نسلیں بہہ گئیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(7) نماز، پاکیزگی اور صفائی کی عادت* *جسم صاف، لباس پاک، ذہن روشن یہ تربیت کا وہ سہارا ہے جو بچے کو نیکی کی طرف کھینچتا ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(8) بچیوں کو سیدھا اور لڑکوں کو الٹا لیٹنے سے منع کریں* *یہ وہ سنتی مصلحت ہے جسے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے گھروں میں سختی سے نافذ رکھا تھا۔یہ دونوں حالتیں سفلی خیالات کو ابھارتی ہیں۔بچوں کو داہنی کروٹ کی عادت ڈالیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(9) بلوغت کے قریب واش روم میں زیادہ دیر ایک تنبیہی علامت* *اس عمر میں بچے خود سے شرماتے ہیں، والدین سے چھپاتے ہیں،ایسے میں نرمی سے پیار سے سمجھانا ضروری ہوتا ہے۔لڑکوں کو والد سمجھائے لڑکیوں کو والدہ۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(10) بچوں کو اپنے جسمانی اعضاء سے کھیلنے نہ دیں* *یہ “معصوم عادت” نہیں،بلکہ مستقبل کی تباہی کا دروازہ ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(11) اجنبیوں سے فاصلہ سکھائیں حتیٰ کہ رشتہ داروں سے بھی* *کیونکہ آج سب سے زیادہ ظلم رشتہ داروں کے ہاتھوں ہی ہو رہا ہے۔بچے اگر کسی سے خوف کھاتے ہوں یا حد سے زیادہ قریب ہوں تو فوراً معاملہ سمجھیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(12) پانچ چھ سال کی عمر سے بسترے الگ کریں* *یہ سنتی اور نفسیاتی اصول ہے۔مشترکہ بستروں نے بچوں کی معصومیت بہت جلد چھینی ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(13) بچوں کے کمروں اور چیزوں کی غیر محسوس نگرانی* *“پرائیویسی” ایک مغربی جال ہے۔نو عمر بچے پرائیویسی کے اہل نہیں ہوتے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(14) بستر پر صرف نیند کے وقت جائیں* *جاگتے ہوئے بستر پر لیٹنا شہوانی خیالات کو جنم دیتا ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(15) والدین بچوں کے سامنے جسمانی بےتکلفی نہ کریں* *ورنہ بچے وقت سے پہلے بالغ ذہن رکھتے ہیں۔پھر والدین جتنی مرضی روکیں فائدہ نہیں ہوتا۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(16) 13–14 سال کے بعد بچوں کو مفید کتابیں دیں* *ڈاکٹر اصف جاہ کی Teenage Tingling ایک بہترین رہنمائی ہے،ورنہ وہ یہ ”تعلیم“ باہر سے لیں گے جہاں سب کچھ گندہ، من گھڑت اور بےحیائی سے بھرپور ہوگا۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(17) سورہ یوسف اور سورہ نور کی تربیت* *13–14 سال کے بعد لڑکوں کو والد، لڑکیوں کو والدہ ان سورتوں کی تفسیر سمجھائیں۔* *سورہ یوسف پاک دامنی کی معراج ہے،اور سورہ نور عفت کا مکمل نظام۔* *جو بچہ ان دو سورتوں کا مفہوم سمجھ لے، وہ کبھی سستی گناہوں کی طرف نہیں جھکے گا۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *`آخری گزارش`* *بچوں کے دل و دماغ میں بٹھا دیں:* *دنیا میں حرام سے پرہیز کا روزہ رکھو،آخرت میں حلال کی افطاری تمہارا انتظار کر رہی ہے۔* *بیٹی ایک گھر نہیں پوری قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔اگر بیٹیوں کی تربیت درست ہو گئی تو پوری قوم سیدھی ہو جائے گی۔اور اگر بیٹیاں برباد ہو گئیں، تو پوری قوم کو اس بربادی کی قیمت چکانی پڑے گی۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *یہ پوری قسط ارتداد کی پہلی وجہ کا حصہ ہے،گزشتہ قسط میں "بگڑے ہوئے والدین"،اور اس قسط میں "تربیتِ اولاد کا حساس پہلو" بیان ہوا۔* *اب ان شاء اللہ اگلی قسط میں:* *`حکیم الامت حضرت تھانوی نور اللہ مرقدہ کے رسالہ`* *《الانسداد لفتنۃ الارتداد》 سے انتہائی مفید نکات* *پیش کیے جائیں گے۔* *اس کے بعد ہم،ارتداد کی دوسری بڑی وجہ،پر تفصیلی گفتگو شروع کریں گے۔* *اور پھر آخر میں ان شاء اللہ،اس فتنہ کے مکمل سدباب کے عملی، دینی، سماجی اور قومی حل پیش کیے جائیں گے۔* *یہ سلسلہ طویل ضرور ہے،لیکن ہم اس موضوع کو مکمل کرنے کے بعد ہی دم لیں گے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━*
Channel • 22K followers