फॉलो करें
Beiman
@sadibakhan
8,539
पोस्ट
13,384
फॉलोअर्स
Beiman
440 ने देखा
11 घंटे पहले
#Deen ki Baten #خلاصۃ دین کورس #اسلام کی شہزادی پردہ کرتی ہیں #अल्लाहु अकबर #💖💖islamic post💖💖 ۔۔۔۔۔۔۔""کیوں ضروری ہے سلسلہ""....... سلسلہ پوسٹ 25۔ """نازک ترین معاملہ""" یہ ایسا نازک معاملہ ہے کہ عورت جس راستے سے گزر جاتی ہے اور اس کے قدموں کے نشان لگ جاتے ہیں۔۔۔ اگر بعد میں گزرنے والے مرد کا پاؤں اس کے قدموں کے نشان پر پڑ جائے۔۔۔ اللہ تعالی اس مرد کے اندر بھی شہوت پیدا کر دیتے ہیں۔۔۔ شیطان اس کے اندر شہوت کو بیدار کر دیتا ہے۔۔۔ اس لیے یہ بہت نازک معاملہ ہے۔۔۔ اس لیے شریعت نے پردے کو بہت اہمیت دی اور اس کے بارے میں احادیث میں بہت تفصیل موجود ہے۔۔۔ جوان بچیوں کو چاہیے کہ وہ اس کو اپنا جہاد سمجھیں اور ہر وقت اللہ سے دعا مانگیں کے اللہ انہیں اس جہاد میں کامیاب فرما۔۔۔ اس کے بدلے میں کیا ملے گا؟۔۔ اللہ رب العزت کی رضا ملے گی۔۔۔ اور اگر دل کسی کی طرف کھنچے تو چاہیے اللہ سے دعاء مانگے تاکہ اللہ تعالی دل کی کیفیت کو ٹھیک کر دے۔۔۔ مَنْ تَعْشُقَ وَكَمَ عِشْقَهُ مَا ظَهَرَ فَهُوَ شَهِيدٌ """اجر عظیم""" جس کے دل میں کسی طرف کوئی میلان آگیا اور اس نے اس کو چھپایا اور ظاہر نہ کیا اور اسی حالت میں اسے موت آگئی اللہ تعالیٰ قیامت کے دن شہیدوں کا رتبہ عطا فرمادیں گے۔۔۔ سبحان اللہ 🫀 اس لیے اپنی عزت و ناموس کی حفاظت کرنا یہ بچیوں کی بہت بڑی ذمہ داری ہے اور اس کے لیے وہ جتنی احتیاط کریں گی اتنی احتیاط تھوڑی ہے۔۔۔ ہر ہر احتیاط پر اس کو اللہ تعالی کی طرف سے اجر ملے گا۔۔۔ اللہ اکبر کبیرا ❣️ """شرعی احتیاطیں""" شریعت نے تو یہاں تک کہا کہ اپنے کپڑے ایسی جگہ پر نہ رکھے جہاں غیر محرم مرد کی نظر پڑے۔۔۔ اپنا نام کسی غیر مرد کے علم میں نہ آنے دے، نام تک کا پردہ رکھا۔۔۔ ضرورت پڑے تو فلاں کی بیٹی، فلاں کی بیوی، فلاں کی امی، اس انداز سے غیر محرم کو بتایا جائے، نام کا بھی پتہ نہ چلے۔۔۔ شریعت نے تو اس میں اتنی احتیاط کرنے کا حکم فرمایا اور یہ احتیاط سب اس لیے کہ شیطان کو راستہ نہ ملے۔۔۔ جاری۔۔۔ 👆🏻 برائے مہربانی ہر انے والی پوسٹ کو اپنے عزیز و اقارب تک ضرور پہنچائیں۔۔۔ شکریہ❣️جزاک اللہ خیرا 🌹
Beiman
889 ने देखा
11 घंटे पहले
#💖💖islamic post💖💖 #अल्लाहु अकबर #اسلام کی شہزادی پردہ کرتی ہیں #Deen ki Baten #خلاصۃ دین کورس ......."" پردہ کیوں ضروری ہے؟""....... سلسلہ پوسٹ 24. """عورت اور خوشبو کا استعمال""" شریعت نے کہا کہ جب عورت گھر سے نکلے پردہ کرے اور ایسی خوشبو نہ لگائے جس کی خوشبو قریب سے گزرنے والے مردوں کو محسوس ہو۔.. نبی علیہ السلام نے ایک حدیث میں ارشاد فرمایا: جو عورت خوشبو لگا کر مردوں کے پاس سے گزرے وہ ایسی ویسی ہے۔۔۔ ایسی ویسی کا ترجمہ محد ثین نے یہ کیا کہ وہ کردار کی کمزور ہے۔۔۔ اس کی نیت میں فتور ہے تب ہی تو اس نے ایسی خوشبو لگائی۔۔۔ مرد کو اللہ نے، شریعت نے اجازت دی وہ پھیلنے والی خوشبو لگا سکتا ہے۔۔۔ عورت ایسی خوشبو لگائے کہ فقط اس کے قریب جو گھر کا کوئی آدمی آئے تو اس کو خوشبو محسوس ہو۔۔۔ دور والوں کو خوشبو محسوس نہ ہو۔۔۔ آج تو معاملہ الٹ ہو گیا۔۔۔ آج تو یہ چاہتی ہیں کہ ہم جس گلی سے گزر جائیں بعد میں گزرنے والے بھی ہماری خوشبو کو یاد کرتے پھریں۔۔۔ جاری۔۔۔ برائے مہربانی ہر آنے والی پوسٹ کو اپنے عزیز و اقارب تک ضرور پہنچائیں۔۔۔ شکریہ❣️جزاک اللہ خیرا🌹
Beiman
453 ने देखा
3 दिन पहले
محبین دارالعلوم دیوبند✅ MUHIBBEEN DARUL ULOOM DEOBAND: *{مسلم لڑکیاں آخر غیر مسلم لڑکوں سے شادی کیوں کرتی ہیں؟}* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *﴿دخترانِ ملت بنیں قوم کی ذلت اسباب، وجوہات، تجزیہ و حل﴾* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *`قسط نمبر: (۷) بچوں کی تربیت کا ایک انتہائی اہم پہلو`* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *•••✍🏻ندیم اشرف سہارنپوری•••* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *پچھلی قسط میں ہم نے یہ حقیقت بیان کی تھی کہ موجودہ ارتدادی سیلاب کی سب سے بڑی وجہ گھروں کی بربادی، والدین کی بےحسی اور تربیت کا فقدان ہے۔* *آج ہم اسی سلسلے کی وہ کڑی پیش کررہے ہیں جس سے چشم پوشی نے نسلوں کو برباد کر دیا ہے،یعنی بچوں کی جنسی، اخلاقی اور ذہنی تربیت۔* *ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم بچوں کی تعلیم کا انتظام تو کرتے ہیں، اخلاق پر کبھی کبھی گفتگو بھی کر لیتے ہیں، مگر جنسی تربیت جو بلوغت کے زمانے میں سب سے زیادہ ضروری ہوتی ہے اسے ہم ایک ایسا موضوع سمجھتے ہیں جس پر بولنا معیوب ہے۔* *حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ:* *اگر گھر بچے کو پاکیزہ اور صادق تربیت نہیں دے گا تو دنیا اسے گندی تربیت ضرور دے گی۔اور آج انٹرنیٹ، میڈیا، موبائل اور ماحول نے “باہر” کو اتنا قریب کر دیا ہے کہ بچہ ایک لمحے میں اپنی معصومیت کھو سکتا ہے۔* *اسی لیے ذیل میں وہ 17 اصول بیان کیے جا رہے ہیں جو ہر مسلمان گھر میں“دینی، اخلاقی اور جنسی تربیت” کے مضبوط ستون قرار پاتے ہیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(1) بچوں کو زیادہ وقت تنہا نہ چھوڑیں* *آج کل کا “اپنا کمرہ، اپنا موبائل، اپنا لیپ ٹاپ” بچوں کے ہاتھ میں ایٹم بم دینے کے برابر ہے۔تنہائی، دروازہ بند، موبائل یہ شیطان کے لیے بہترین ماحول ہے۔* *والدین صرف سمجھتے ہیں کہ بچہ کھیل رہا ہے، جبکہ وہ شاید ایسے راستے پر چل پڑا ہو جس سے لوٹنا آسان نہیں۔* *اس لیے:* *✔ بچوں کو لمبا وقت تنہا نہ رہنے دیں* *✔ دروازہ بند کرکے بیٹھنے کی عادت ہرگز نہ بننے دیں* *✔ خاموشی میں بھی چیک اِن کرتے رہیں،کیونکہ تنہائی شہوت کا سب سے خطرناک محرک ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(2) بچوں کے دوستوں پر کڑی نظر* *بچے جس ماحول میں بیٹھتے ہیں، وہی ان کی شخصیت کی تعمیر کرتا ہے۔اس لیے دیکھتے رہیں کہ بچہ کس کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہے، کس کی باتوں سے متاثر ہوتا ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(3) بچوں کے دوستوں کو بھی کمرہ بند نہ دیں* *یہ بے احتیاطی آج کی برباد نسل کا سب سے بڑا ذریعہ بنی ہے۔بچے اپنے دوستوں کے ساتھ بند کمروں میں رہتے ہیں، اور والدین سمجھتے ہیں کہ “کھیل رہے ہوں گے”۔اسی ماحول میں ناجائز حرکتیں جڑ پکڑ لیتی ہیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(4) بچوں کو فارغ نہ رہنے دیں* *فارغ ذہن شیطان کا کارخانہ ہے۔ٹی وی اور ویڈیو گیم “مصروفیت نہیں، ذہنی آوارگی کے دروازے ہیں۔بچوں کو مشغلہ دیں، مفید کھیل دیں، صحت مند مصروفیات دیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(5) جسمانی مشقت والے کھیل ضروری ہیں* *دوڑ، تیراکی، کرکٹ، فٹبال ایسے کھیل بچے کو جسمانی طور پر تھکا دیتے ہیں، اور شہوانی خیالات کے لیے ذہن میں جگہ ہی نہیں رہتی۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(6) بچوں کے شیڈول اور مصروفیات سے غافل نہ ہوں* *یاد رکھیں:* *والدین ہونا فل ٹائم جاب ہے۔جس نے سمجھ لیا، اس کی نسلیں بچ گئیں؛جو سو گیا، اس کی نسلیں بہہ گئیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(7) نماز، پاکیزگی اور صفائی کی عادت* *جسم صاف، لباس پاک، ذہن روشن یہ تربیت کا وہ سہارا ہے جو بچے کو نیکی کی طرف کھینچتا ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(8) بچیوں کو سیدھا اور لڑکوں کو الٹا لیٹنے سے منع کریں* *یہ وہ سنتی مصلحت ہے جسے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے گھروں میں سختی سے نافذ رکھا تھا۔یہ دونوں حالتیں سفلی خیالات کو ابھارتی ہیں۔بچوں کو داہنی کروٹ کی عادت ڈالیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(9) بلوغت کے قریب واش روم میں زیادہ دیر ایک تنبیہی علامت* *اس عمر میں بچے خود سے شرماتے ہیں، والدین سے چھپاتے ہیں،ایسے میں نرمی سے پیار سے سمجھانا ضروری ہوتا ہے۔لڑکوں کو والد سمجھائے لڑکیوں کو والدہ۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(10) بچوں کو اپنے جسمانی اعضاء سے کھیلنے نہ دیں* *یہ “معصوم عادت” نہیں،بلکہ مستقبل کی تباہی کا دروازہ ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(11) اجنبیوں سے فاصلہ سکھائیں حتیٰ کہ رشتہ داروں سے بھی* *کیونکہ آج سب سے زیادہ ظلم رشتہ داروں کے ہاتھوں ہی ہو رہا ہے۔بچے اگر کسی سے خوف کھاتے ہوں یا حد سے زیادہ قریب ہوں تو فوراً معاملہ سمجھیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(12) پانچ چھ سال کی عمر سے بسترے الگ کریں* *یہ سنتی اور نفسیاتی اصول ہے۔مشترکہ بستروں نے بچوں کی معصومیت بہت جلد چھینی ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(13) بچوں کے کمروں اور چیزوں کی غیر محسوس نگرانی* *“پرائیویسی” ایک مغربی جال ہے۔نو عمر بچے پرائیویسی کے اہل نہیں ہوتے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(14) بستر پر صرف نیند کے وقت جائیں* *جاگتے ہوئے بستر پر لیٹنا شہوانی خیالات کو جنم دیتا ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(15) والدین بچوں کے سامنے جسمانی بےتکلفی نہ کریں* *ورنہ بچے وقت سے پہلے بالغ ذہن رکھتے ہیں۔پھر والدین جتنی مرضی روکیں فائدہ نہیں ہوتا۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(16) 13–14 سال کے بعد بچوں کو مفید کتابیں دیں* *ڈاکٹر اصف جاہ کی Teenage Tingling ایک بہترین رہنمائی ہے،ورنہ وہ یہ ”تعلیم“ باہر سے لیں گے جہاں سب کچھ گندہ، من گھڑت اور بےحیائی سے بھرپور ہوگا۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(17) سورہ یوسف اور سورہ نور کی تربیت* *13–14 سال کے بعد لڑکوں کو والد، لڑکیوں کو والدہ ان سورتوں کی تفسیر سمجھائیں۔* *سورہ یوسف پاک دامنی کی معراج ہے،اور سورہ نور عفت کا مکمل نظام۔* *جو بچہ ان دو سورتوں کا مفہوم سمجھ لے، وہ کبھی سستی گناہوں کی طرف نہیں جھکے گا۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *`آخری گزارش`* *بچوں کے دل و دماغ میں بٹھا دیں:* *دنیا میں حرام سے پرہیز کا روزہ رکھو،آخرت میں حلال کی افطاری تمہارا انتظار کر رہی ہے۔* *بیٹی ایک گھر نہیں پوری قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔اگر بیٹیوں کی تربیت درست ہو گئی تو پوری قوم سیدھی ہو جائے گی۔اور اگر بیٹیاں برباد ہو گئیں، تو پوری قوم کو اس بربادی کی قیمت چکانی پڑے گی۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *یہ پوری قسط ارتداد کی پہلی وجہ کا حصہ ہے،گزشتہ قسط میں "بگڑے ہوئے والدین"،اور اس قسط میں "تربیتِ اولاد کا حساس پہلو" بیان ہوا۔* *اب ان شاء اللہ اگلی قسط میں:* *`حکیم الامت حضرت تھانوی نور اللہ مرقدہ کے رسالہ`* *《الانسداد لفتنۃ الارتداد》 سے انتہائی مفید نکات* *پیش کیے جائیں گے۔* *اس کے بعد ہم،ارتداد کی دوسری بڑی وجہ،پر تفصیلی گفتگو شروع کریں گے۔* *اور پھر آخر میں ان شاء اللہ،اس فتنہ کے مکمل سدباب کے عملی، دینی، سماجی اور قومی حل پیش کیے جائیں گے۔* *یہ سلسلہ طویل ضرور ہے،لیکن ہم اس موضوع کو مکمل کرنے کے بعد ہی دم لیں گے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━*
Channel • 22K followers
#💖💖islamic post💖💖 #اسلام کی شہزادی پردہ کرتی ہیں #अल्लाहु अकबर #Deen ki Baten #خلاصۃ دین کورس *{مسلم لڑکیاں آخر غیر مسلم لڑکوں سے شادی کیوں کرتی ہیں؟}* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *﴿دخترانِ ملت بنیں قوم کی ذلت اسباب، وجوہات، تجزیہ و حل﴾* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *`قسط نمبر: (۸) {فتنہ ارتداد کی روک تھام اور الانسداد لفتنۃ الارتداد(حکیم الامت حضرت تھانوی نور اللہ مرقدہ کا مختصر رسالہ) کے چند معروضات}* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *•••✍🏻 ندیم اشرف سہارنپوری •••* ━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━ *گزشتہ قسط میں ہم نے بچوں کی تربیت کے حساس پہلو، والدین کی ذمہ داری اور گھر میں اخلاقی و جنسی اصولوں کی اہمیت پر تفصیل سے بات کی تھی تاکہ بیٹیاں فتنہ ارتداد کا شکار نہ ہوں۔ آج ہم اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے حکیم الامت حضرت تھانوی نور اللہ مرقدہ کے مختصر رسالہ الانسداد لفتنۃ الارتداد کے چند اہم نکات پیش کر رہے ہیں، جس کا مقصد فتنہ ارتداد کی روک تھام اور مسلمانوں کی اجتماعی ذمہ داریوں کی وضاحت ہے۔* *حضرت تھانوی فرماتے ہیں کہ مختلف اضلاع جیسے آگرہ، میرٹھ، کانپور، بھرت پور، متھرا، فرخ آباد، علی گڑھ وغیرہ میں ظاہری طور پر آریہ سماج اور اندرونی طور پر ہندو اقلیت نے مسلمانوں کو ہندو بنانے کے لیے بھرپور کوششیں شروع کر رکھی ہیں۔ اس میں بڑے مالدار، بااثر اور بعض مشہور رہنما بھی شامل ہیں اور اب تک ڈیڑھ ہزار مسلمانوں کو مرتد بھی کیا جا چکا ہے۔ تاہم مسلمانوں کی سستی، غیر فعال رویہ اور غلط فہمی کی وجہ سے اس فتنے کا انسداد ابھی اتنی مؤثر سطح پر نہیں ہو سکا جتنا ضروری ہے۔* *رسالے میں حضرت تھانوی نے قرآن کی مختلف منزلوں سے چالیس منتخب آیات کے ذریعے رہنمائی فراہم کی تاکہ مسلمانوں کو نہ صرف فتنہ ارتداد کے خطرات کا شعور ہو بلکہ وہ عملی، مالی اور علمی سطح پر بھی اس کے سدباب میں حصہ ڈالیں۔ ہر آیت کو ایک مختصر عنوان کے تحت پیش کیا گیا، جو ارتداد کی روک تھام، دین کی تبلیغ، مسلمانوں کی یکجہتی، ارتداد کے خطرات، مالی اور عملی تعاون، اور تبلیغ دین میں اعتدال و حکمت کے اصولوں کی وضاحت کرتی ہے۔ حضرت تھانوی فرماتے ہیں کہ ابتدائی ارادہ تھا کہ مزید نصوص جمع کی جائیں لیکن وقت کی تنگی کی وجہ سے چالیس آیات کو منتخب کر کے کافی سمجھا گیا، تاکہ مبلغین اور والدین آسانی سے رہنمائی حاصل کر سکیں اور اپنے علم و استطاعت کے مطابق مزید اقدامات کریں۔* *انہوں نے زور دیا کہ انسداد فتنہ ارتداد کے لیے مسلمانوں کی عام اور شعوری شرکت ضروری ہے۔ ہر شخص اپنی استطاعت کے مطابق تقریر، تحریر، دعا، تدبیر یا مالی مدد کے ذریعے اس کام میں حصہ ڈالے، کیونکہ صرف چند افراد کی کوششیں ناکافی ہیں۔ حضرت تھانوی نے یہ بھی واضح کیا کہ اسلام کی حفاظت اور تبلیغ دین کا سلسلہ مستقل اور منظم ہونا چاہیے تاکہ فتنہ ارتداد کے اثرات کم سے کم ہوں اور نسلیں محفوظ رہیں۔* *رسالے میں حضرت تھانوی نے یہ بھی فرمایا کہ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اپنے نصب العین پر قائم رہیں اور یہ اعتقاد رکھیں کہ ہر انسان فطرتاً اسلام پر پیدا ہوتا ہے، اور اسی اصول کے تحت نہ صرف ہندو یا دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کی ہدایت ممکن ہے بلکہ اپنی کمیونٹی میں بھی اتحاد، علم اور تبلیغ کے ذریعے فتنہ ارتداد کو کمزور کیا جا سکتا ہے۔ مکتبوں کا قیام، بچوں کی تعلیم اور نماز کے ذریعے تربیت کے آغاز کو انہوں نے نہایت مفید اور قابل دوام قرار دیا، اور ساتھ ہی خبردار کیا کہ تبلیغ دین کا کام منتشر اور غیر منظم ہو تو اس کی تاثیر محدود رہے گی۔* *خلاصہ یہ ہے کہ حضرت تھانوی کے رسالہ سے یہ واضح ہوا کہ فتنہ ارتداد کی روک تھام میں ہر فرد کی ذمہ داری لازم ہے۔ نصوص اور آیات کے انتخاب نے یہ بتا دیا کہ انسداد اور حفاظت دین قرآن و سنت کے مطابق اور معتدل انداز میں ہونا چاہیے، اور اس عمل میں دیر یا غفلت نقصان دہ ہو سکتی ہے۔* *اب ان شاء اللہ ہم اگلی قسط میں ارتداد کی دوسری بڑی وجہ پر تفصیلی گفتگو شروع کریں گے، اور ان وجوہات کی وضاحت کے بعد ان کے سدباب کے عملی، دینی، سماجی اور قومی حل بھی پیش کریں گے۔ یہ سلسلہ طویل ضرور ہے، لیکن مکمل تحقیق اور جامع تجزیے کے بعد ہی ہم اس موضوع پر مکمل روشنی ڈالیں گے۔* ━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━ *اشارہ:* *اگلی قسط کا عنوان ہوگا: ارتداد کی دوسری وجہ* پچھلی قسط پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں 👇👇👇👇 https://whatsapp.com/channel/0029VakMzHlHgZWW00L8hY3j/7584
Beiman
3.4K ने देखा
3 दिन पहले
#پردہ عورت کی زینت ہے #💖👍لڑکیوں کا پردہ کرنا😔👍 #اسلام کی شہزادی پردہ کرتی ہیں #अल्लाहु अकबर #💖💖islamic post💖💖 *{مسلم لڑکیاں آخر غیر مسلم لڑکوں سے شادی کیوں کرتی ہیں؟}* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *﴿دخترانِ ملت بنیں قوم کی ذلت اسباب، وجوہات، تجزیہ و حل﴾* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *`قسط نمبر: (۷) بچوں کی تربیت کا ایک انتہائی اہم پہلو`* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *•••✍🏻ندیم اشرف سہارنپوری•••* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *پچھلی قسط میں ہم نے یہ حقیقت بیان کی تھی کہ موجودہ ارتدادی سیلاب کی سب سے بڑی وجہ گھروں کی بربادی، والدین کی بےحسی اور تربیت کا فقدان ہے۔* *آج ہم اسی سلسلے کی وہ کڑی پیش کررہے ہیں جس سے چشم پوشی نے نسلوں کو برباد کر دیا ہے،یعنی بچوں کی جنسی، اخلاقی اور ذہنی تربیت۔* *ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم بچوں کی تعلیم کا انتظام تو کرتے ہیں، اخلاق پر کبھی کبھی گفتگو بھی کر لیتے ہیں، مگر جنسی تربیت جو بلوغت کے زمانے میں سب سے زیادہ ضروری ہوتی ہے اسے ہم ایک ایسا موضوع سمجھتے ہیں جس پر بولنا معیوب ہے۔* *حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ:* *اگر گھر بچے کو پاکیزہ اور صادق تربیت نہیں دے گا تو دنیا اسے گندی تربیت ضرور دے گی۔اور آج انٹرنیٹ، میڈیا، موبائل اور ماحول نے “باہر” کو اتنا قریب کر دیا ہے کہ بچہ ایک لمحے میں اپنی معصومیت کھو سکتا ہے۔* *اسی لیے ذیل میں وہ 17 اصول بیان کیے جا رہے ہیں جو ہر مسلمان گھر میں“دینی، اخلاقی اور جنسی تربیت” کے مضبوط ستون قرار پاتے ہیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(1) بچوں کو زیادہ وقت تنہا نہ چھوڑیں* *آج کل کا “اپنا کمرہ، اپنا موبائل، اپنا لیپ ٹاپ” بچوں کے ہاتھ میں ایٹم بم دینے کے برابر ہے۔تنہائی، دروازہ بند، موبائل یہ شیطان کے لیے بہترین ماحول ہے۔* *والدین صرف سمجھتے ہیں کہ بچہ کھیل رہا ہے، جبکہ وہ شاید ایسے راستے پر چل پڑا ہو جس سے لوٹنا آسان نہیں۔* *اس لیے:* *✔ بچوں کو لمبا وقت تنہا نہ رہنے دیں* *✔ دروازہ بند کرکے بیٹھنے کی عادت ہرگز نہ بننے دیں* *✔ خاموشی میں بھی چیک اِن کرتے رہیں،کیونکہ تنہائی شہوت کا سب سے خطرناک محرک ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(2) بچوں کے دوستوں پر کڑی نظر* *بچے جس ماحول میں بیٹھتے ہیں، وہی ان کی شخصیت کی تعمیر کرتا ہے۔اس لیے دیکھتے رہیں کہ بچہ کس کے ساتھ اٹھتا بیٹھتا ہے، کس کی باتوں سے متاثر ہوتا ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(3) بچوں کے دوستوں کو بھی کمرہ بند نہ دیں* *یہ بے احتیاطی آج کی برباد نسل کا سب سے بڑا ذریعہ بنی ہے۔بچے اپنے دوستوں کے ساتھ بند کمروں میں رہتے ہیں، اور والدین سمجھتے ہیں کہ “کھیل رہے ہوں گے”۔اسی ماحول میں ناجائز حرکتیں جڑ پکڑ لیتی ہیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(4) بچوں کو فارغ نہ رہنے دیں* *فارغ ذہن شیطان کا کارخانہ ہے۔ٹی وی اور ویڈیو گیم “مصروفیت نہیں، ذہنی آوارگی کے دروازے ہیں۔بچوں کو مشغلہ دیں، مفید کھیل دیں، صحت مند مصروفیات دیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(5) جسمانی مشقت والے کھیل ضروری ہیں* *دوڑ، تیراکی، کرکٹ، فٹبال ایسے کھیل بچے کو جسمانی طور پر تھکا دیتے ہیں، اور شہوانی خیالات کے لیے ذہن میں جگہ ہی نہیں رہتی۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(6) بچوں کے شیڈول اور مصروفیات سے غافل نہ ہوں* *یاد رکھیں:* *والدین ہونا فل ٹائم جاب ہے۔جس نے سمجھ لیا، اس کی نسلیں بچ گئیں؛جو سو گیا، اس کی نسلیں بہہ گئیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(7) نماز، پاکیزگی اور صفائی کی عادت* *جسم صاف، لباس پاک، ذہن روشن یہ تربیت کا وہ سہارا ہے جو بچے کو نیکی کی طرف کھینچتا ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(8) بچیوں کو سیدھا اور لڑکوں کو الٹا لیٹنے سے منع کریں* *یہ وہ سنتی مصلحت ہے جسے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے گھروں میں سختی سے نافذ رکھا تھا۔یہ دونوں حالتیں سفلی خیالات کو ابھارتی ہیں۔بچوں کو داہنی کروٹ کی عادت ڈالیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(9) بلوغت کے قریب واش روم میں زیادہ دیر ایک تنبیہی علامت* *اس عمر میں بچے خود سے شرماتے ہیں، والدین سے چھپاتے ہیں،ایسے میں نرمی سے پیار سے سمجھانا ضروری ہوتا ہے۔لڑکوں کو والد سمجھائے لڑکیوں کو والدہ۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(10) بچوں کو اپنے جسمانی اعضاء سے کھیلنے نہ دیں* *یہ “معصوم عادت” نہیں،بلکہ مستقبل کی تباہی کا دروازہ ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(11) اجنبیوں سے فاصلہ سکھائیں حتیٰ کہ رشتہ داروں سے بھی* *کیونکہ آج سب سے زیادہ ظلم رشتہ داروں کے ہاتھوں ہی ہو رہا ہے۔بچے اگر کسی سے خوف کھاتے ہوں یا حد سے زیادہ قریب ہوں تو فوراً معاملہ سمجھیں۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(12) پانچ چھ سال کی عمر سے بسترے الگ کریں* *یہ سنتی اور نفسیاتی اصول ہے۔مشترکہ بستروں نے بچوں کی معصومیت بہت جلد چھینی ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(13) بچوں کے کمروں اور چیزوں کی غیر محسوس نگرانی* *“پرائیویسی” ایک مغربی جال ہے۔نو عمر بچے پرائیویسی کے اہل نہیں ہوتے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(14) بستر پر صرف نیند کے وقت جائیں* *جاگتے ہوئے بستر پر لیٹنا شہوانی خیالات کو جنم دیتا ہے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(15) والدین بچوں کے سامنے جسمانی بےتکلفی نہ کریں* *ورنہ بچے وقت سے پہلے بالغ ذہن رکھتے ہیں۔پھر والدین جتنی مرضی روکیں فائدہ نہیں ہوتا۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(16) 13–14 سال کے بعد بچوں کو مفید کتابیں دیں* *ڈاکٹر اصف جاہ کی Teenage Tingling ایک بہترین رہنمائی ہے،ورنہ وہ یہ ”تعلیم“ باہر سے لیں گے جہاں سب کچھ گندہ، من گھڑت اور بےحیائی سے بھرپور ہوگا۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *(17) سورہ یوسف اور سورہ نور کی تربیت* *13–14 سال کے بعد لڑکوں کو والد، لڑکیوں کو والدہ ان سورتوں کی تفسیر سمجھائیں۔* *سورہ یوسف پاک دامنی کی معراج ہے،اور سورہ نور عفت کا مکمل نظام۔* *جو بچہ ان دو سورتوں کا مفہوم سمجھ لے، وہ کبھی سستی گناہوں کی طرف نہیں جھکے گا۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *`آخری گزارش`* *بچوں کے دل و دماغ میں بٹھا دیں:* *دنیا میں حرام سے پرہیز کا روزہ رکھو،آخرت میں حلال کی افطاری تمہارا انتظار کر رہی ہے۔* *بیٹی ایک گھر نہیں پوری قوم کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔اگر بیٹیوں کی تربیت درست ہو گئی تو پوری قوم سیدھی ہو جائے گی۔اور اگر بیٹیاں برباد ہو گئیں، تو پوری قوم کو اس بربادی کی قیمت چکانی پڑے گی۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━* *یہ پوری قسط ارتداد کی پہلی وجہ کا حصہ ہے،گزشتہ قسط میں "بگڑے ہوئے والدین"،اور اس قسط میں "تربیتِ اولاد کا حساس پہلو" بیان ہوا۔* *اب ان شاء اللہ اگلی قسط میں:* *`حکیم الامت حضرت تھانوی نور اللہ مرقدہ کے رسالہ`* *《الانسداد لفتنۃ الارتداد》 سے انتہائی مفید نکات* *پیش کیے جائیں گے۔* *اس کے بعد ہم،ارتداد کی دوسری بڑی وجہ،پر تفصیلی گفتگو شروع کریں گے۔* *اور پھر آخر میں ان شاء اللہ،اس فتنہ کے مکمل سدباب کے عملی، دینی، سماجی اور قومی حل پیش کیے جائیں گے۔* *یہ سلسلہ طویل ضرور ہے،لیکن ہم اس موضوع کو مکمل کرنے کے بعد ہی دم لیں گے۔* *━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━━*
Beiman
533 ने देखा
12 दिन पहले
#🥀پردہ بہت ضروری ہے یاد رکھو⁦❣️⁩☝️⁩ #پردہ عورت کی زینت ہے #💖👍لڑکیوں کا پردہ کرنا😔👍 #اسلام کی شہزادی پردہ کرتی ہیں #अल्लाहु अकबर ......."" پردہ کیوں ضروری ہے؟""....... سلسلہ پوسٹ 23. """برقعوں کی سادگی""" اس لیے عورت کو بتایا گیا کہ وہ گھر سے باہر نہ نکلے۔۔۔ بہت ضروری ہو تو پردے میں نکلے۔۔۔ اور پردہ بھی ایسا نہ ہو کہ دوسرے اس کو دیکھتے ہی رہ جائیں۔۔۔ آج کل کی نوجوان بچیاں پردا بھی کرتی ہیں تو ایسے کڑھائی والے خوبصورت برقعے ڈھونڈ کے لاتی ہیں کہ جن کو دیکھ کر ہر انسان سوچے کہ برقعہ کے اندر تو حور کی بچی ہے۔۔۔ یہ اور بات ہے کہ اندر چڑیل کی بہن موجود ہوگی۔۔۔ جب پردہ کرنا ہے تو پردے کا کیا مطلب ہے کہ ایسے برقعہ پہنیں کہ جس کی طرف دیکھنے کو طبیعت نہ کرے۔۔۔ اور تو اور موتی لگاتی ہیں۔۔۔ اپنے برقعوں کو کڑھائیاں اچھی اچھی کرواتی ہیں۔۔۔ اور پھر ہوتی بھی کنواری بچیاں ہیں۔۔۔ چلو بڑی عمر کی ہیں، بچوں والی ہو گئی ہیں اور اس نے کوئی ایسا برقعہ لے لیا تو اور بات ہوتی ہے۔۔۔ جوان کنواری بچی کے لیے اس قسم کی آرائش کرنا کہ جس پر غیر مرد کی نظر خواہ مخواہ کھنچے، یہ گناہ کی دعوت ہے۔۔۔ اس لیے ایسا نہیں کرنا چاہیے۔۔۔ ضرورت پڑنے پر جب جوان بچیاں گھروں سے باہر نکلیں۔۔۔ سادہ برقع پہن کر نکلیں تا کہ کسی کی نظر ہی اس کی طرف نہ آئے۔۔۔ بلکہ پہلے وقت کی نوجوان بچیاں جب گھر سے باہر نکلتی تھیں تو ہم نے سنا ہے، کتابوں میں پڑھا ہے کہ وہ ایسے چلتی تھیں جیسے بوڑھی عورتیں چل رہی ہوں، تاکہ غیر مرد کی ان کی طرف توجہ بھی نہ جا سکے۔۔۔ اور یہ وہ اللہ کے ڈر سے کیا کرتیں تھیں۔ جاری۔۔۔ برائے مہربانی ہر آنے والی پوسٹ کو اپنے عزیز و اقارب تک ضرور پہنچائیں۔۔۔ شکریہ❣️جزاک اللہ خیرا 🌹
Beiman
519 ने देखा
12 दिन पहले
#خلاصۃ دین کورس #अल्लाहु अकबर #💖💖islamic post💖💖 #Deen ki Baten دین…#45 باب: احکامِ اسلام *اخلاقیات کا خلاصہ* یہ ہے کہ: آدمی اپنے باطن کو فضائل سے آراستہ کرے اور رزائل سے پاک کرے۔ وہ رذائل اس پوسٹ میں درج ہیں۔ اللہ پاک ان سب سے ہماری حفاظت فرمائیں۔ 👆🏻پیغام کو عام کیجئے
See other profiles for amazing content