🖤𝆺𝅥⃝زُنَّيــرة"
ShareChat
click to see wallet page
@___qadriya____
___qadriya____
🖤𝆺𝅥⃝زُنَّيــرة"
@___qadriya____
اَللّٰھُمَّ بَارِک لَنَا فِی رَجَبٍ وَّشَعبَانَ وَ
عشقِ رسالت میں دنیا سے منہ موڑ دیتا ہوں قادری فقیر ہوں باطل کا پنجہ توڑ دیتا ہوں دیکھ کر گستاخ کا چہرہ یاد آتے ہیں فاروق اعظم اسی لیے وہابی کی گردن مروڑ دیتا ہوں پایا ہے صدقہء شجاعت مولا علی خیبر شکن رافضی و خارجی کا سینہ و کمر توڑ دیتا ہوں بات کرتے ہو مجھ سے سنتِ رسول کی عادل میں آستین کے سانپ کو بھی چھوڑ دیتا ہوں #خواجہ بندہ نواز☪️ #📗حدیث کی باتیں📜
خواجہ بندہ نواز☪️ - ShareChat
00:34
🌹 جسے عمل کی توفیق مل گئی 🌹 🔹سلطان الہند سرکار غریب نواز علیہ الرحمہ مکتوب میں فرماتے ہیں : ایک روز حضرت خواجہ عثمان ہارونی قدس سرہ العزیز کی خدمت میں یہ خاکسار(خواجہ معین الدین چشتی)، خواجہ نجم الدین صغری اور خواجہ محمد تارک حاضر تھے کہ اتنے میں ایک شخص نے حاضر خدمت ہو کر خواجہ صاحب سے پوچھا ؟ " کیونکر معلوم ہو کہ کسی شخص کو قرب الہی حاصل ہو گیا ہے ؟ خواجہ صاحب نے فرمایا : ’’نیک عملوں کی توفیق بڑی انچی شناخت ہے ۔ یقین جانو جس شخص کو نیک کاموں کی توفیق دی گئی ہے اس کے قرب کا درواز کھل گیا ہے ۔‘‘ پھر آبدیدہ ہو کر فرمایا کہ : ’’ایک شخص کے یہاں ایک صاحب وقت لونڈی تھی جو آدھی رات کے وقت اٹھ کر وضو کر کے دو رکعت نماز پڑھتی اور شکر حق بجالاتی اور ہاتھ اٹھا کر دعا کرتی کہ پروردگار! میں تیرا قرب حاصل کر چکی ہوں،  مجھے اپنے سے دور نہ رکھنا۔‘‘ اس لونڈی کے آقا نے یہ ماجرا سن کر اس سے پوچھا کہ تمہیں کیوں کر معلوم ہوا کہ تمہیں قرب الہی حاصل ہے؟ اس نے کہا: ” مجھے معلوم ہے کہ اس نے مجھے آدھی رات کے وقت جاگ کر دو رکعت پڑھنے کی توفیق دے رکھی ہے۔ اس واسطے میں جانتی ہوں کہ مجھے قرب الہی حاصل ہے ۔“ آقا نے کہا: ’’لونڈی جا میں نے للہ آزادکیا‘‘ پس انسان کو دن رات عبادت الہی میں مصروف رہنا چاہیے تاکہ اس کا نام نیک لوگوں کے دفتر میں درج ہو جائے اور انس و شیطان کی قید سے بچ جاۓ ۔ والسلام معین الدین چشتی سنجری(رحمۃ اللہ علیہ) •[اسرار الواصلین ص.87-88] #🕌سیرت النبیﷺ📓 #📗حدیث کی باتیں📜
🕌سیرت النبیﷺ📓 - 10:43 ೧ I   ifll گول تمہاب ایےترک ںیہن اداہ ப5 09 ںيہ ےتاج ھکیس هچک ایںيہ ےتاج 10:43 ೧ I   ifll گول تمہاب ایےترک ںیہن اداہ ப5 09 ںيہ ےتاج ھکیس هچک ایںيہ ےتاج - ShareChat
*مَنقبَت دَر شَانِ عَطَاے رَسُول حَضرَت سَیّدُنا خَواجَہ مُعینُ الدّین حَسَن سَنجری ثمَّ اَجمیری رَضِيَ اللہُ عَنہٗ___* *▪️نتیجۂ فکر: عدیل احمد قادری علیمی مصباحی. ___* خواجہ تجھے سلام! خواجہ تجھے سلام! تم ہو اہلِ بیتِ نبوت کے قندیلِ نورانی، یعنی آلِ حَسنینی، نورِ فَخرِ سلطانی، ایسے گھرانے کا ہر بچہ امّت کا ہے امام! خواجہ تجھے سلام! خواجہ تجھے سلام! ----- آپ نے ہندوستان میں آکر دینِ نبی کو پھیلایا، اس کی زمیں کو چمکایا، روشن اور گلزار کیا، جَبھی تو کرتی ہے یہ دنیا ادب سے تم کو سلام! خواجہ تجھے سلام! خواجہ تجھے سلام! ----- بے دینوں کو کلمہ پڑھایا، علم و حکمت سکھلایا، زنگ دلوں کو صاف کیا، اِصلاحِ اَعمال کیا، ہندی مسلمانوں پر تیرا کتنا بڑا انعام! خواجہ تجھے سلام! خواجہ تجھے سلام! ----- اپنا پرایا جو بھی آئے در سے نہ جائے خالی، فَیض کا دریا ہے جاری، یہ ہے فضلِ ربّانی، بٹتی ہے خیرات یہاں پہ ہر وقت و ہَنگام! خواجہ تجھے سلام! خواجہ تجھے سلام! ----- جوگی آیا مَدّ مقابل باطل کا پرچار کیا، شانِ خواجہ جھٹلایا، اہلِ حق سے ٹکرایا، جوتی پڑنے لگی اسے جب، لے آیا اسلام! خواجہ تجھے سلام! خواجہ تجھے سلام! ----- تم ہو نبی کے راج دلارے، دینِ نبی کے رکھوالے، دور بلائیں کرنے والے، ٹوٹے دلوں کے کھیون ہارے، فیض سے تیرے مٹ جاتے ہیں کتنے ہی آلام! خواجہ تجھے سلام! خواجہ تجھے سلام! ----- چہرہ روشن، دل نورانی، سیرت بھی نورانی، آپ سراپا نورانی، ساری ادائیں نورانی، جلوۂِ زیبا جو بھی دیکھے بِک جاتا ہے بے دام! خواجہ تجھے سلام! خواجہ تجھے سلام! ----- میں بھی عادل ان کا گدا ہوں جو ہیں ہند کی شان، راجاؤں کے بھی سُلطان، ہندوستاں کا ایک نشان، راجے مہاراجے بھی ہیں سب در کے تیرے خدّام! خواجہ تجھے سلام! خواجہ تجھے سلام! #خواجہ بندہ نواز☪️ #🕌سیرت النبیﷺ📓
خواجہ بندہ نواز☪️ - ShareChat
تبارک پڑھوانے کا ثواب۔ عرض: تبارک بعد مرنے ہی کے ہو سکتا ہے؟ یا زندگی میں بھی ہو سکتا ہے اور مقدار سوا من صحیح ہے یا نہیں؟ ارشاد: ہر سال کریں یا ایک ہی سال تبارک شریف سے مقصود ایصال ثواب ہے۔ اور شریعت میں اس کی کوئی مقدار مقرر نہیں۔ جتنا ہو، اور جب ہو، پاک مال خالص نیت سے، اللہ کے لیے ہو، مرنے کے بعد ہو، یا زندگی میں، ہر سال کریں، کوئی حرج نہیں، بلکہ مقرر کر کے موقوف نہ کرنا چاہیے، اس کے فوائد بے شمار ہیں، اس میں سورہ تبارک شریف پڑھی جاتی ہے اس سورہ کریمہ کے برابر عذاب قبر سے بچانے والی اور راحت پہچانے والی کوئی چیز نہیں۔ اگر اس کے پڑھنے والے کے پاس ملائکہ عذاب آنا چاہتے ہیں، تو ان کو روکتی ہے، وہ دوسری طرف سے آنا چاہتے ہیں، تو ادھر حائل ہو جاتی ہے اور فرماتی ہے کہ اس کے پاس نہ آؤ، یہ مجھے پڑھتا تھا ، فرشتے عرض کرتے ہیں ہم اس کے حکم سے آئے ہیں جس کا تو کلام ہے تو فرماتی ہے کہ ٹھہر جاؤ جب تک میں واپس نہ آؤں اس کے پاس نہ آتا اور بارگاہ الہی میں حاضر ہو کر اپنے پڑھنے والے کی مغفرت کے لیے ایسا جھگڑتی ہے کہ مخلوق کو ایسا جھگڑنے کی طاقت نہیں انتہا یہ کہ اگر مغفرت میں تاخیر ہوتی ہے تو عرض کرتی ہے وہ مجھے پڑھتا تھا اور تو نے اسے نہ بخشا، اگر میں تیرا کلام نہیں تو مجھے اپنی کتاب میں سے چھیل دے اس پر ارشاد باری ہوتا ہے جا ہم نے اسے بخشا وہ فوراً جنت میں جاتی ہے اور وہاں سے ریشمی کپڑے اور آرام تکیے اور پھول اور خوشبو میں لیکر قبر میں آتی ہے اور فرماتی ہے مجھے آنے میں دیر ہوئی تو گھبرایا تو نہ تھا پھر بچھو نے بچھاتی ہے اور تکیہ لگاتی ہے فرشتے بحکم رب العالمین واپس جاتے ہیں۔ والله تعالیٰ اعلم {ملفوظ شریف حصہ اول ص ٧٢-٧٣} #🕌سیرت النبیﷺ📓 #📗حدیث کی باتیں📜 #📿بیانات 🤲
🕌سیرت النبیﷺ📓 - 040 రు)షగ్చ  V 6 1 ?802091 34 040 రు)షగ్చ  V 6 1 ?802091 34 - ShareChat
اولیاء کرام حضورﷺ کا زندہ معجزہ ہیں ، ان کے کمالات سے کمالِ مصطفیٰﷺ کا پتا چلتا ہے کہ جب اس شہنشاہ کے غلاموں کی یہ قدرت و قوت ہے تو اُس سلطان کونینﷺ کی قوت کیا ہوگی؟🥹🌹 ( شان حبیب الرحمٰن : 335 ) #خواجہ بندہ نواز☪️ #🕌 نعت شریف🎧
خواجہ بندہ نواز☪️ - ShareChat
00:41
06 رجب المرجب شریف سلطان الہند، غریب نواز، حضرت خواجہ *معین الدین چشتی اجمیری* (رحمۃ اللّٰه علیه) کا *عرس مبارک🙌🏻👑* #خواجہ بندہ نواز☪️
خواجہ بندہ نواز☪️ - تانبلل ہشئاع ِترضح ہعماج زاون بیرغ ہجاوخ سرع ِلفحم ہمرتحم یناتسُا تباطخ ہیوضر ہلئامش ہلضاف ہملاع PLETFORM ON GOOGLE MEET DATE 27/12/2025 TIME 6.3OPM تانبلل ہشئاع ِترضح ہعماج زاون بیرغ ہجاوخ سرع ِلفحم ہمرتحم یناتسُا تباطخ ہیوضر ہلئامش ہلضاف ہملاع PLETFORM ON GOOGLE MEET DATE 27/12/2025 TIME 6.3OPM - ShareChat
بارگاہِ غریب نواز میں فریاد سلگتے ہوئے موجودہ حالات میں ہر دل کی آواز.. °°°°°°° ترے در کی ہو خیر ، شہِ اجمیر مٹے غم کی اندھیر ، شہِ اجمیر فریاد سنو مورے نَینَن کی کہتی ہے لڑی یہ اَنسُوَن کی چلتی ہے کَٹاری دشمن کی کردو اُنھیں زیر شہِ اجمیر ترے در کی ہو خیر، شہِ اجمیر اے رب کے ولی پیارے خواجہ بھارت کی زمیں کے مہا راجہ مشکل میں ہیں اب تیرے شیدا ہے ظلم گَھنیر شہِ اجمیر ترے درکی ہو خیر، شہِ اجمیر روتے زخمی ہنستے قاتِل حاکم بھی جفا میں ہے شامل مومن کے دل و جاں ہیں گھائل لاشوں کے ہیں ڈھیر شہِ اجمیر ترے در کی ہو خیر، شہِ اجمیر نفرت کی نظر ، اُلٹی بولی اِس باغ میں ، زاغ کی ہے ٹولی بنیاد محبت کی ڈولی آپس میں ہے بَیر شہِ اجمیر ترے درکی ہو خیر ، شہِ اجمیر گِرتی ہوئی آس ، سنبھل جائے مظلوم کا حال بدل جائے تم چاہو تو آج ہی ٹَل جائے دُکھ درد کا پھیر شہِ اجمیر ترےدرکی ہو خیر، شہِ اجمیر بے خوف قدم ، جرأت کا جگر خود دار جبیں ہمت کی نظر ایسا ہے تری ہستی کا سفر بیباک و دلیر شہِ اجمیر ترے در کی ہو خیر ، شہِ اجمیر مِلَّت کو وقار عطا کیجے عظمت کی بہار عطا کیجے نُصرت کا حِصار عطا کیجے اے دین کے شیر شہِ اجمیر ترے در کی ہو خیر ، شہِ اجمیر بیدار ہوں سب اہلِ ایماں سب مل کر دیں پھر حق کی اذاں آجائے جہاں میں امن و اماں ہو جلد سَویر شہِ اجمیر ترے درکی ہو خیر، شہِ اجمیر سخیوں کے سخی، اے غریب نواز اے چرخِ ولایت کے شہباز سن لیجے فریدی کی آواز ہم سب ہوں بَخیر ، شہِ اجمیر ترے درکی ہو خیر، شہِ اجمیر #خواجہ بندہ نواز☪️ #🕌 نعت شریف🎧
خواجہ بندہ نواز☪️ - LIIITIICIIAIIIT k Ho Muba ঈ9১9; ವಲ   LIIITIICIIAIIIT k Ho Muba ঈ9১9; ವಲ - ShareChat
اکثر فقہاء کرام کے نزدیک عورت کی آواز بذات خود "ستر" (عورت) میں داخل نہیں ہے۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ عہد نبوی میں خواتین صحابہ مردوں کی موجودگی میں سوالات پوچھتی تھیں اور ان سے بات چیت کرتی تھیں۔ تاہم، اس مسئلے میں کچھ شرائط اور تفصیلات ہیں: نرمی اور لچکدار لہجے سے پرہیز: قرآن کریم میں امہات المؤمنین (نبی کریم ﷺ کی ازواج مطہرات) اور تمام مسلمان خواتین کو حکم دیا گیا ہے کہ جب وہ غیر محرم مردوں سے بات کریں تو اپنی آواز میں نرمی اور لچک پیدا نہ کریں، تاکہ جس شخص کے دل میں بیماری (شہوت) ہو، وہ کسی غلط خیال میں مبتلا نہ ہو۔ انہیں "مناسب اور عام" طریقے سے بات کرنی چاہیے۔ ضرورت اور فتنہ کا خوف: عورت کو ضرورت کے وقت مردوں سے بات کرنے کی اجازت ہے، لیکن بلا ضرورت غیر محرم مردوں سے بات چیت کرنے یا آواز سنانے سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ فتنہ (آزمائش یا جنسی خواہش پیدا ہونے) کا امکان ہو سکتا ہے۔ عوامی مقامات پر آواز: اگر کوئی عورت عوامی سطح پر، جیسے تعلیم یا دعوت و تبلیغ کے سلسلے میں بات کرتی ہے، تو اسے وقار اور باوقار انداز میں بات کرنی چاہیے، بغیر کسی بناؤ سنگھار یا دلکش لہجے کے۔ خلاصہ یہ کہ عورت کی آواز پردہ نہیں ہے، لیکن اس کا لہجہ اور بات کرنے کا انداز ایسا ہونا چاہیے جو حیا کے تقاضوں کے مطابق ہو اور فتنے کا باعث بنے۔ #📿بیانات 🤲 #🕌سیرت النبیﷺ📓 #📗حدیث کی باتیں📜
📿بیانات 🤲 - لام لام - ShareChat
*علمِ منطق کی اہمیت، ضرورت اور عصری ذہن کو سمجھانے کا اسلوب* علمِ منطق وہ علم ہے جو انسان کی سوچ کو درست راستے پر چلاتا ہے۔ یہ علم عقل کو اتنی پختگی عطا کرتا ہے کہ انسان صحیح اور غلط میں فرق کرنے کے قابل ہوجاتا ہے۔ سوچ کی خرابی دور ہوتی ہے، بات سمجھنے اور سمجھانے کا سلیقہ پیدا ہوتا ہے، اور ذہن منظم ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تمام علوم میں پختگی اسی وقت حاصل ہوتی ہے جب علمِ منطق کی بنیاد مضبوط ہو۔ منطق پڑھنے کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ انسان ہر علم کی تعریف کو صحیح طور پر سمجھ لیتا ہے۔ کسی بات میں دعویٰ ہو تو اس کے لیے مضبوط دلیل قائم کرنا آ جاتا ہے۔ سامنے والا کس نوعیت کا ذہن رکھتا ہے، اس کے لیے کس انداز میں دلیل پیش کرنی ہے، کیا بات اس کی سمجھ میں جلد آئے گی—یہ سارا نظام منطق ہی سکھاتی ہے۔ اسی لیے مسلمان کو نقلی دلیل دی جاتی ہے کیونکہ وہ قرآن و حدیث مانتا ہے، جبکہ غیر مسلم کو عقلی دلیل دی جاتی ہے کیونکہ وہ نقلی دلیل نہیں مانتا۔ یہ امتیاز اور یہ فرق منطق کے بغیر سمجھ میں نہیں آتا۔ آج کے دور میں ایک نعرہ بہت تیزی سے پھیلایا جا رہا ہے: “میرا جسم، میری مرضی”۔ عصری عورتیں اس نعرے کو آزادی سمجھتی ہیں، مگر منطق سکھاتی ہے کہ جذبات کے بجائے عقل سے بات کی جائے۔ اگر اس عورت سے کہا جائے کہ میں تمہارے پاس پچاس ہزار روپے امانت رکھ کر جا رہی ہوں تو کیا تم ان میں سے کچھ اپنی مرضی سے خرچ کر سکتی ہو؟ تو وہ فوراً کہے گی کہ نہیں، کیونکہ وہ امانت ہیں۔ پھر اس سے پوچھیں کہ یہ جسم کیا تم نے خود بنایا ہے؟ کیا اس جسم کی اصل مالک تم خود ہو؟ اس کا ڈھانچہ کس نے بنایا؟ وہ جواب دے گی کہ اللہ نے بنایا ہے۔ تو جب جسم تمہاری تخلیق نہیں، بلکہ اللہ کی عطا ہے، تو پھر یہ جسم بھی امانت ہوا۔ جب پچاس ہزار کی امانت میں اپنی مرضی چلانا خیانت ہے، تو اللہ کی دی ہوئی امانت—جسم—میں اپنی مرضی چلانا کیسے درست ہوسکتا ہے؟ منطق عقل سے سمجھاتی ہے کہ یہ کہنا کہ “میرا جسم میری مرضی” عقلاً بھی غلط ہے اور شرعاً بھی۔ اگر اللہ تعالیٰ انسان کو جسم نہ دیتا تو وہ فخر کس چیز پر کرتی؟ اگر زبان نہ دیتا تو وہ نعرہ کیسے لگاتی؟ لہٰذا صحیح بات یہ ہے کہ یہ جسم اللہ کی امانت ہے، انسان کا اپنا بنایا ہوا نہیں۔ اس پر اللہ کی مرضی چلتی ہے، بندے کی نہیں۔ علمِ منطق اس لیے بھی ضروری ہے کہ یہ انسان کو یہ سکھاتا ہے کہ کس موقع پر کیا کہنا ہے، کس کو کیا سمجھانا ہے، بات کیسے پیش کرنی ہے، اور کہاں کون سی مثال موزوں ہوگی۔ اس کے بغیر گفتگو بے وزن ہو جاتی ہے، دلیل کمزور پڑ جاتی ہے، اور سوچ کی کمزوری ظاہر ہو جاتی ہے۔ بعض طالبات کو یہ علم شروع میں مشکل لگتا ہے، مگر حقیقت یہ ہے کہ مشکل علم نہیں ہوتا، طریقۂ تدریس مشکل ہوتا ہے۔ اگر استاد آسان مثالوں کے ذریعے پڑھائے، روز مرہ زندگی کی باتوں پر منطق کو فٹ کر کے سمجھائے تو یہ علم بہت آسان ہو جاتا ہے۔ نئے نئے الفاظ جیسے “قضیہ، خبریہ، تضمنی، ترکیب” شروع میں اجنبی لگتے ہیں، مگر رفتہ رفتہ ذہن ان سے مانوس ہوجاتا ہے۔ علمِ منطق کی تعریف یہ ہے کہ “سوچ کی غلطی سے بچنے کا نام منطق ہے۔” اس علم کو منطق اس لیے کہتے ہیں کہ یہ نطق یعنی گفتگو سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ صحیح طور پر بات کرنے، دلیل قائم کرنے اور عقل کو درست سمت دینے والا علم ہے۔ استاد کی ذمہ داری صرف کتاب پڑھانا نہیں ہوتی بلکہ علم پہنچانا، سمجھانا، رہنمائی کرنا، مشورہ دینا اور فیصلہ سمجھانا بھی اس کی ذمہ داری میں شامل ہے۔ رٹا لگوانا علم نہیں کہلاتا، اصل علم وہ ہے جو ذہن اور عمل دونوں کو روشن کرے۔ #📿بیانات 🤲 #🥰میرا سٹیٹس ❤️ #🕌 نعت شریف🎧
📿بیانات 🤲 - Jin Islami Shehzadiyan Ko Ye course Karna hai woh Personal message karen ALadfia] ಲ ~லi رب انرک لصاح <೮; # 9u قح ۓایض سروک مولع ضرف Jarz Ullbom Course لجو زع هلل اماش ثا ازاغآ =.]20` FREE) Fon J/ ^ ఓ రళల 0NLY LADIES . 0 عقوم اربس اک ےنی ەیرذ ےک گنڈراکر RECORDINO  ہدئاف یهب دوخ اك عٹوس ےرہنس ےسیا ںویدازہ ث <^(.| <ربئاهٹا C ಜ' * ೨ ںیئارک لماش یهبوک Jin Islami Shehzadiyan Ko Ye course Karna hai woh Personal message karen ALadfia] ಲ ~லi رب انرک لصاح <೮; # 9u قح ۓایض سروک مولع ضرف Jarz Ullbom Course لجو زع هلل اماش ثا ازاغآ =.]20` FREE) Fon J/ ^ ఓ రళల 0NLY LADIES . 0 عقوم اربس اک ےنی ەیرذ ےک گنڈراکر RECORDINO  ہدئاف یهب دوخ اك عٹوس ےرہنس ےسیا ںویدازہ ث <^(.| <ربئاهٹا C ಜ' * ೨ ںیئارک لماش یهبوک - ShareChat