RANGREZ OFFICIAL
2K Posts • 879K views
Rangrez رنگریز
577 views 1 days ago
#🥰میرا سٹیٹس ❤️ *مانگنے کا حق اُسنے تمہیں دیا ہے، جب اُس نے سورہ العمران میں فرما دیا ہے کے دُعا پہاڑوں کو بھی اُنکی جگہ سے سرکا سکتی ہے تو قبولت کا شک تو بنتا ہی نہیں، اللہ نے مقدر لکھنے کا اختیار تمہیں دیا ہے کے چاہو تو دُعا کا تسلسل بڑھا لو اور چاہو تو مایوس بیٹھ جاؤ، چاہو تو سجدوں کو طویل کر لو اور چاہو تو تھک کر رُک جاؤ، مت بھولو کے تمہارا کام صرف التجا کرنا ہے، تدبیریں تو وہ خود نکالتا ہے۔* > *پھر وہ تمہاری من پسند چیز تم تک لائے گا مقررہ وقت پر اور پھر تم حیران رہ جاؤ گے (القرآن)* #👨🏻‍🏫لوگوں کے لئے سیکھ🧑‍🤝‍🧑 #RANGREZ OFFICIAL
11 likes
6 shares
Rangrez رنگریز
712 views 1 days ago
#🥰میرا سٹیٹس ❤️ #RANGREZ OFFICIAL ـ *✍🏻➤⃟؁🌹* *_منجانب_* *_عزیزگروپ_* *_اصلاح امن کا پیغام_* *_"چپ کی طاقت "_,,* *_چپ رہ جانا بظاہر کمزوری لگتا ہے، مگر دراصل یہ انسان کے صبر، تحمل اور ایمان کی علامت ہوتی ہے_,,* *_ہر کوئی بول سکتا ہے، مگر چپ رہنا صرف وہی شخص جانتا ہے جس کا دل زخمی ہو اور جو معاملہ اللہ کے حوالے کر چکا ہو_,,* *_چپ وہ بددعا ہے جو لفظوں میں نہیں مگر عرش تک جا پہنچتی ہے_,,* *_جب انسان دکھ، درد اور ناانصافی کے باوجود زبان بند رکھتا ہے تو وہ اپنی شکایت خالقِ کائنات کے سپرد کر دیتا ہے، اور پھر قدرت خود فیصلہ سناتی ہے_,,* *_قدرت کا انتقام بہت سخت ہوتا ہے کیونکہ وہ عدل پر مبنی ہوتا ہے، نہ جذبات پر_,,* *_انسان جب بدلہ لینا چاہے تو انصاف بھول جاتا ہے، مگر جب اللہ بدلہ لیتا ہے تو انصاف اپنی کامل شکل میں ظاہر ہوتا ہے_,,* *_اسی لیے کہا جاتا ہے کہ "چپ سے بڑی کوئی بددعا نہیں ہوتی_,,* *_یہ چپ بظاہر خاموشی ہے مگر دراصل وہ خاموش صدا ہے جو اللہ کے دربار تک پہنچتی ہے_,,* *_لہٰذا جب کوئی تم پر ظلم کرے، تمہیں غلط سمجھے یا تمہارے خلوص کی قدر نہ کرے تو چپ ہو جاؤ_,,* *_کیونکہ تمہاری چپ اللہ کی عدالت میں گواہی بن جاتی ہے، اور اس کا فیصلہ ہمیشہ برحق ہوتا ہے_,,☞◆* *_منجانب_* *_عزیز گروپ_* *_اِصلاح امن کا پیغام_* ـ *~🌹📚_________📚🌹~*
18 likes
14 shares
Rangrez رنگریز
525 views 1 days ago
#RANGREZ OFFICIAL مریم` قرآنِ پاک کی `انیسویں سورت` ہے، جو `98 آیات` پر مشتمل ہے اور زیادہ تر مکہ مکرمہ میں نازل ہوئی۔ یہ سورت اپنے دل کو چھو لینے والے واقعات، ایمان افروز مکالموں، اور رحمت و محبت کے پیغامات سے بھرپور ہے۔ `اس کا نام حضرت مریم علیہا السلام کے ذکر کی وجہ سے رکھا گیا،` جو اللہ کی نیک بندی اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ تھیں۔ سورت مریم دراصل `“اللہ کی قدرت، رحمت اور وعدے کی سچائی”` کا خوبصورت بیان ہے۔*🌙 > پہلا واقعہ حضرت زکریا علیہ السلام کا ہے، جنہوں نے بڑھاپے میں اولاد کے لیے اللہ سے دعا کی۔ اللہ نے ان کی دعا قبول فرمائی اور انہیں حضرت یحییٰ علیہ السلام کی صورت میں نیک بیٹا عطا کیا۔ یہ واقعہ یاد دلاتا ہے کہ اللہ کے لیے کچھ بھی ناممکن نہیں، وہ “کُن” کہے تو ناممکن بھی ممکن ہو جاتا ہے۔ 🌿 > دوسرا واقعہ حضرت مریم علیہا السلام کا ہے، جنہیں اللہ نے اپنی قدرت سے بغیر باپ کے بیٹے حضرت عیسیٰ علیہ السلام عطا کیے۔ جب وہ قوم کے سامنے آئیں تو لوگوں نے الزام لگایا، مگر حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے جھولے میں بول کر کہا: “میں اللہ کا بندہ ہوں، اس نے مجھے کتاب دی اور نبی بنایا۔” (مریم: 30) *یہ واقعہ ایمان، پاکیزگی، اور اللہ کے کامل اختیار کی روشن دلیل ہے۔* 🌸 > تیسرا حصہ کئی انبیاء علیہم السلام کا ذکر کرتا ہے، جیسے حضرت ابراہیم، اسماعیل، موسیٰ، ادریس، اور دیگر۔ ان سب میں ایک قدر مشترک تھی — اللہ کی فرمانبرداری، صبر، اور بندگی۔ *اللہ تعالیٰ نے فرمایا: “یہ وہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے انعام فرمایا۔ جب ان پر رحمٰن کی آیات تلاوت کی جاتیں تو وہ روتے ہوئے سجدے میں گر جاتے۔” (مریم: 58) 💧* > سورۃ مریم کے آخر میں اللہ تعالیٰ نے جنت اور جہنم کا ذکر فرمایا۔ *فرمایا: “یقیناً جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کیے، رحمن ان کے لیے دلوں میں محبت پیدا کر دے گا۔” (مریم: 96)* *یعنی ایمان اور نیکی کرنے والوں کو نہ صرف آخرت میں انعام ملے گا بلکہ دنیا میں بھی ان کے لیے دلوں میں محبت ڈال دی جاتی ہے*۔ ❤️ 🌷 *سورۃ مریم ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ اللہ کی رحمت سے کبھی مایوس نہ ہونا چاہیے، کیونکہ وہ “رحمٰن” ہے جو ہر دعا سننے والا ہے۔ ایمان، صبر، اور حیا — یہ تین اوصاف بندے کو اللہ کا محبوب بناتے ہیں۔ اور جو اللہ کا ہو جائے، دنیا و آخرت دونوں اس کے ہو جاتے ہیں۔ ✨*
13 likes
10 shares
Rangrez رنگریز
3K views 1 days ago
#RANGREZ OFFICIAL بچے کی کہانی جس کی حرکت ایک خبیث عورت کی نظر سے مفلوج ہوگئی!`* *وہ بچہ زندگی سے بھرپور تھا…اس کی ہنسی سے گھر گونجتا تھا،اس کے ننھے قدموں کی چاپ خوشیوں کے نغمے سی لگتی تھی۔ہر دن دوڑتا، گاتا، پڑھتا…* *یہاں تک کہ ایک عام شام کو وہ “اجنبی مہمان” آئی۔* *ایک عورت جسے وہ زیادہ نہیں جانتے تھے،* *ایک قریبی خاتون کے ساتھ آئی تھی بہانہ یہ تھا کہ* > “نئے گھر کی مبارکباد دینے آئی ہوں”۔ *چند منٹ بیٹھی، گھر کے کونے کونے کو غور سے دیکھا،* *پھر اس بچے پر لمبی اور عجیب نظروں سے نظریں جمائیں…اور چلی گئی۔* *اسی رات کے بعد سب کچھ بدل گیا۔* *صبح بچہ بستر سے نہیں اٹھا۔* *ماں نے پکارا… جواب نہ دیا۔* *جب اس کو ہلایا تو جسم ٹھنڈا اور بالکل مفلوج تھا،آنکھیں کھلی تھیں مگر خلا میں دیکھ رہی تھیں… کوئی حرکت نہیں۔* 🩺 *ماں دوڑ کر اسپتال لے گئی۔* *ڈاکٹروں نے کہا:* *“جسمانی طور پر سب ٹھیک ہے، شاید ذہنی صدمہ ہو۔”* *ماں نے کہا:* *“ایسا کچھ نہیں ہوا جو صدمے کا باعث بنے!”* *پھر روتے ہوئے بولی:* *“یہ ضرور مسّ یا نظرِ بد ہے!”* > اُسے اچانک اُس خبیث عورت کی وہ گہری نظروں والی ملاقات یاد آ گئی۔ *جب ڈاکٹروں نے مایوسی ظاہر کی تو ماں نے اپنی جنگ شروع کی حسد اور شیاطین کے خلاف۔* *اس نے ایک نیک راقی سے رابطہ کیا،جس نے بچے پر رقیہ پڑھا اور ماں کو سکھایا کہ کس طرح خود بچے کو رقیہ کرے۔* 🌿 *ہر رات وہ اس کے سرہانے بیٹھتی،ہاتھ اس کے سینے پر رکھتی،اور روتے ہوئے خاشع آواز میں پڑھتی* > "ٱلْـفَاتِحَةُ" > "ٱللّٰهُ لَآ إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ ٱلْـحَىُّ ٱلْقَيُّومُ... (آیۃُ الکُرسِی)" > "آمَنَ ٱلرَّسُولُ... إِلَىٰ آخِرِ > سُورَةِ البَقَرَةِ" > "قُلْ يَـٰٓأَيُّهَا ٱلْـكَـٰفِرُونَ" > "قُلْ هُوَ ٱللّٰهُ أَحَدٌ" > "قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ ٱلْفَلَقِ" > "قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ ٱلنَّاسِ" > "قَالَ مَن يُحْيِ ٱلْعِظَامَ وَهِيَ رَمِيمٌ ۝ قُلْ يُحْيِيهَا ٱلَّذِيٓ أَنشَأَهَآ أَوَّلَ مَرَّةٍ" > "رَبِّ ٱشْرَحْ لِي صَدْرِي ۝ وَيَسِّرْ لِيٓ أَمْرِي ۝ وَٱحْلُلْ عُقْدَةًۭ مِّن لِّسَانِي" *وہ اُسے پانیِ مرقی( دم شدہ )پلاتی،* *اسی پانی سے روز اس کا جسم دھوتی،* *اور زیتون کے تیل (دم شدہ) سے بچے کے نرم جسم کو مَلتی۔* *پورے گھر اور کمرے میں سورۃ البقرہ کا پڑھا ہوا پانی چھڑکتی اور ہر رات دعا کرتی* > اَللّٰهُمَّ رُدَّهُ كَمَا كَانَ وَأَحْسَنَ، وَلَا تَجْعَلْنِي أَرَاهُ هٰكَذَا أَبَدًا. *دن آہستہ گزرتے رہے جیسے سال بیت رہے ہوں…* *پھر ایک رات، جب وہ رقیہ پڑھ رہی تھی، معجزہ ہوا* *بچے کی انگلیاں ہلیں۔* *چند دن بعد اس نے آنکھوں سے اِدھر اُدھر دیکھنا شروع کیا۔* *پھر ایک کمزور سی آواز نکلی: "ماما…"* *ماں زمین پر گر کر رونے لگی،* *سجدے میں گئی اور کہا* > “اللّٰهُمَّ رَدَدْتَ إِلَيَّ رُوحِي.” *دو یا تین مہینوں میں بچہ بالکل ٹھیک ہوگیا* *پھر سے ہنستا، کھیلتا، اور زندگی لوٹ آئی۔* 🍁 *کتنے ہی بچے نظرِ بد میں مبتلا ہوتے ہیں اور کسی کو احساس نہیں ہوتا!* *لہٰذا اپنی جان، اپنے بچوں، اپنے گھروں اور اپنے مال کی حفاظت اذکار اور دعاؤں سے کیجیے،* *کیونکہ بچوں کے دل بہت پاکیزہ اور نرم ہوتے ہیں وہ حسد کی شرارتیں برداشت نہیں کر پاتے۔* > وَاللّٰهُ الْمُسْتَعَانُ۔
34 likes
37 shares